فلسطین (اصل میڈیا ڈیسک) فلسطین کے علاقے غرب اردن کے شمالی شہرنابلس میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی لڑکا جاں بحق ہو گیا جس کے بعد فلسطینیوں کی بڑی تعداد احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئی۔ مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے اسرائیلی فوج نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کم سے کم چار فلسطینی زخمی ہوگئے۔ اس واقعے کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں الشیخ جراح کے مقام پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے کم سے کم 4 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
الشیخ جراح کا علاقہ گذشتہ کچھ ہفتوں سے اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں کا مرکز ہے۔ اسرائیل اس علاقے میں موجود فلسطینیوں کو طاقت کے ذریعے وہاں سے نکال باہر کرنا چاہتا ہے جبکہ فلسطینی اپنے گھروں کو چھوڑنے کے لیےتیار نہیں ہیں۔
العربیہ اور الحدث چینلوں کے نامہ نگار کے مطابق نابلس میں ایک 16 سالہ لڑکے کی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہلاکت کے بعد فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج میں جھڑپوں میں کم سے کم چار افراد زخمی ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے سعید یوسف عودہ شہید ہوگیا۔ اس کی عمر 16 سال بیان کی جاتی ہے۔ اس کا تعلق نابلس کے نواحی علاقے اودلا سے ہے۔ ادھر اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ بیتا گاؤں میں فلسطینیوں کے ایک گروپ نے فوجیوں پر پٹرول بم پھینکے جس کے بعد فوجیوں نے فلسطینیوں پر فائرنگ کی۔ بیان میں کا گیا ہے کہ فوج اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
دوسری جانب ایک مقامی فلسطینی رہ نما اور ادولا کی دیہی کونسل کے رکن ھشام عبدالجبار نے ‘اے ایف پی’ کو بتایا کہ افطار کے بعد اسرائیلی فوجیوں نے قصبے کے داخلی راستے سیل کرکے مقامی فلسطینیوں پر اندھا دھند گولیاں چلانا شروع کر دیں۔
فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن نائل راشد نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے شہید ہونے والے فلسطینی نوجوان سعید کی میت ہلال احمر کے حوالے کر دی ہے۔