اسرائیلی درندگی کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 852 ہو گئی

Gaza

Gaza

غزہ (جیوڈیسک) اسرائیل نے غزہ میں 12 گھنٹے کی جنگ بندی کا اعلان کردیا ہے، جبکہ حماس نے بھی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کی ہے، اسرائیلی درندگی کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 852 ہوگئی، دوسری جانب عالمی طاقتیں آج پیرس میں اہم ملاقات کریں گے۔ غزہ میں اسرائیلی ظالمانہ کارروائیوں میں اب تک سیکڑوں بے گناہ فلسطینی اپنی جان گنواں بیٹھے ہیں۔

ہفتہ کی صبح مغربی پٹی میں اسرائیلی فوج نے مظاہرین پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید ہوگئے۔ جمعے کے روز مغربی کنارے میں فلسطینیوں نے اسرائیلی مظالم کے خلاف مظاہرہ کیا ، اس دوران اسرائیلی فوج اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جس میں 5 افراد شہید ہوگئے۔ رفح، رملہ اور خان یونس میں بھی اسرائیلی پولیس اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ اس سے قبل غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائیہ نے 30 گھروں پر بمباری کی اور حماس کے رہنما اور اسکے دو بیٹوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔

امریکی حکام کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی وزیر خارجہ جان کیری کو 12 گھنٹے کی جنگ بندی کی یقین دہانی کرا دی ہے، جنگ بندی پاکستانی وقت کے مطابق آج صبح 9 بجے سے ہوگی۔ دوسری جانب اقوام متحدہ، امریکا ا ور مصر کی جانب سے غزہ اور اسرائیل میں عید الفطر کے احترام میں سات روز کی جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ قاہرہ میں بان کی مون،جان کیری اور مصری وزیر خارجہ نے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کی۔ بان کی مون نے کہا کہ عید کے موقع پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کی جائے۔

جان کیری کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے لیے اہم پیش رفت ہوئی ہے تاہم اس بارے میں مزید کام کرنا باقی ہے۔ ترک وزیر خارجہ Ahmet Davutoglu نے قطر میں حماس کے رہنما خالد مشعال سے غیر رسمی ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں حماس کی جانب سے جنگ بندی کے لیے تیار کردہ مسودے پر بات کی گئی۔

غزہ کے مسئلے کے حل کے لیے آج فرانس کے دارالحکومت پیرس میں امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی، ترکی ،قطر اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے درمیان اہم ملاقات ہوگی۔ اس ملاقات میں اسرائیل،فلسطین اور حماس کا کوئی رہنما شریک نہیں ہوگا۔ ادھر امریکا کے بعد فرانس نے بھی اسرائیل کے لیے اپنا فلائٹ آپریشن بحال کر دیا ہے۔