مقبوضہ بیت المقدس (جیوڈیسک) اسرائیلی کابینہ نے ایک اور متنازع قانون کی منظوری دی ہے جس کی رو سے اردن سے متصل پر فضاء اور تاریخی مقام ‘وادی اردن’ کو صہیونی ریاست میں ضم کر دیا جائیگا۔
غور الاردن کے نام سے مشہور پر فضاء اور تاریخی مقام ‘وادی اردن’ وہ مقام ہے جو کئی تاریخی اور تہذیبی حوالوں سے منفرد اور ممتاز حیثیت رکھتا ہے۔ اور جلیل القدر صحابی رسول’ امین امت’ سیدنا عبیدہ ابن الجراح اور کئی دیگر محترم صحابہ کرام کے مزارات واقع ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کی حکمراں جماعت “لیکوڈ” اور اس کی اتحادی “جیوش ہوم” کے وزراء نے حال ہی میں ایک مسودہ قانون کی منظوری دی، جس کے تحت مقبوضہ وادی اردن کو مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس کی طرح اپنے انتظامی کنٹرول میں لانے کا اختیار دیا گیا ہے۔
دوسری جانب عرب لیگ اور فلسطینی انتظامیہ نے اسرائیلی فیصلے کو مسترد کر دیا ہے، فلسطینی اتھارٹی کے اعلیٰ مذاکرات کار ڈاکٹر صائب عریقات نے اپنے ایک بیان میں اس اقدام کو”امن مساعی پر حملہ” قرار دیا ہے۔