مقبوضہ بیت المقدس (جیوڈیسک) دوران حراست اسرائیلی جلادوں کے وحشیانہ تشدد کے نتیجے میں شدید زخمی ہونے والا فلسطینی شہری اسپتال میں دم توڑ گیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران اور کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ بیانات میں کہا ہے کہ 53 سالہ القدس کے رہائشی عزیز عویسات کو وحشیانہ تشدد کے بعد حالت خراب ہونے پر اساف ھروفیہ اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں اسے طبی امداد فراہم کرنے کے بجائے صرف اسپتال کے بستر پر باندھ دیا گیا تھا۔ وحشیانہ تشدد کے باعث شہری گردوں اور دل میں تکلیف کے بعد اسپتا ل منتقل کیا مگر اسپتال میں اسے کسی قسم کی طبی امداد مہیا نہیں کی گئی۔
فلسطینی محکمہ اسیران کے چیئرمین عسی قراقع نے اسیر عویسات کی شہادت کی ذمے داری صہیونی ریاست پرعا ئد کی ہے اور اس مجرمانہ واقعے کی بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
دریں اثنا 287 یہودی آباد کار اور اسرائیلی فوجی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میںمراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور قبلہ اول میں گھس کر نام نہاد مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔دھاوا بولنے والوں میں اسرائیلی پولیس اہلکار اورانٹیلی جنس اداروں کے سول کپڑوں میں ملبوس عہدیدار بھی شامل تھے۔