اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی پارلیمنٹ ‘نیسٹ’ نے ستمبر میں امریکا کی کوششوں سے اسرائیل اور خلیجی ریاست بحرین کے درمیان طے پائے دوطرفہ معاہدے کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے۔
اسرائیلی پارلیمان میں ہونے والی رائے شماری میں 14 ارکان نے معاہدے کے خلاف اور 62 نے حمایت میں ووٹ ڈالا۔
اسرائیلی نیسٹ نے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی موجودگی میں ہفتوں قبل بحرین کے ساتھ طے شدہ امن معاہدے کی منظوری کے لیے ایک اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کے ارکان موجود تھے۔
اس موقعے پر بات کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ مشرق وسطی میں حقیقی امن کا خواب روز مرہ کی حقیقت میں بدل رہا ہے۔ آنے والے عرصے میں نئے معاہدوں پر دستخط کرنے کے قوی امکانات موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دو ماہ سے بھی کم عرصے میں ہم نے 3 امن معاہدوں پر دستخط کیے۔ یہ معاہدے گذشتہ برسوں میں کی جانے والی کوششوں کا نتیجہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہفتے پہلے ہم نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ امن معاہدے پر ووٹ دیا تھا اور آج ہم بحرین کے ساتھ امن معاہدے پر ووٹ ڈال رہے ہیں۔ میں اسرائیل اور بحرین کے مابین امن کے پل بنانے کے لیے بحرینی فرمانروا الشیخ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ کی رضامندی کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔
اسرائیل اور بحرین نے 15 ستمبر کو وائٹ ہاؤس کی ایک تقریب میں ”امن ، تعاون اور سفارتی ، دوستانہ اور تعمیری تعلقات کے اعلامیہ” پر دستخط کیے تھے۔
گذشتہ ماہ دونوں ممالک نے بحرین اور اسرائیل کے مابین تعاون کے معاہدے کے فریم ورک کے اندر مفاہمت کی 7 یادداشتوں پر دستخط کیے جن میں سفارتی خصوصی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزا شرائط سے استثنیٰ بھی شامل ہے۔