ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے اعلان کیا کہ ان کے اسرائیلی ہم منصب اسحاق ہرزوگ “فروری کے شروع میں” ترکی کا سرکاری دورہ کریں گے۔
صدر طیب ایردوآن نے نے نجی ٹیلی ویژن نیٹ ورک NTV پر ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ یہ دورہ ترکی اور اسرائیل کے درمیان تعلقات میں ایک نیا باب کھول سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ تمام شعبوں میں اسرائیل کی طرف قدم اٹھانے کے لیے تیار ہیں۔
ایک اسرائیلی اہلکار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر چند روز قبل ’ہارٹز‘ اخبار کو کہا کہ ایردوآن کا اسرائیلی صدر سے ملاقات کے ارادے کے بارے میں بیان حیران کن تھا۔
انہوں نے کہا کہ ترک وزیر خارجہ نے اپنے اسرائیلی ہم منصب کو فون کرکے قریبی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ تعلقات کی بحالی میں دلچسپی
اہلکار نے کہا کہ ایردوآن اور دیگر ترک حکام کئی مہینوں سے اشارے دے رہے ہیں کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
ایردوآن نے اس دورے کا اعلان منگل کو انقرہ میں اپنے سربیائی ہم منصب الیگزینڈر ووچک کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں کیا تھا۔
ترک میڈیا نے ترج صدر کے حوالے سے کہا کہ ہم نے ماضی میں اسرائیلی فریقوں کے ساتھ ملاقاتیں کی ہیں۔ ہم نے گیس کو یورپ تک پہنچانے کے لیے مشترکہ تعاون پر زور دیا ہے۔ ترکی اب بھی مشترکہ کارروائی کے لیے تیار ہے۔ اسرائیلی ڈاکٹر کی خدمات
کو اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا کہ ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے حال ہی میں ایک سینیر اسرائیلی ماہر امراض قلب کی خدمات استعمال کی ہیں جو ممکنہ دل کے مسائل کی نشاندہی کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زیربحث ڈاکٹر پروفیسر یتزاک شاپیرا ہیں جو تل ابیب میں سورسکی میڈیکل سینٹر کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل اور اسپتال میں میڈیکل ٹورازم کے نگران ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ شاپیرا ایک ماہر امراض قلب ہیں جو متعدد عالمی رہ نماؤں کو طبی مسائل اور علاج کے بارے میں مشورہ دیتے رہے ہیں۔ صحت کے مسائل
اسرائیلی میڈیا نے باخبر ذرائع کے حوالے سے کہا ہے اگر ایردوآن کی ترکی میں اسرائیلی ڈاکٹر سے ملاقات ہو تو یہ حیرت کی بات نہیں ہوگی۔
دوسری جانب اسپتال اور اسرائیلی ڈاکٹر نے اس خبر پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
قابل ذکر ہے کہ ترکی میں حالیہ مہینوں میں یہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ صدر ایردوآن جو اگلے ماہ اپنی 68 ویں سالگرہ منائیں گے صحت کے مسائل کا شکار ہیں لیکن گذشتہ نومبر میں ترک ایوان صدر نے گردش کرنے والی افواہوں کے جواب میں ترک صدر کے پرسکون انداز میں چلنے کی 12 سیکنڈ کی ویڈیو جاری کی تھی۔