یروشلم (جیوڈیسک) اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو ڈیڈ لائن سے پہلے مخلوط حکومت کے قیام میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ ان کی جماعت لیکود پارٹی نے رواں سال مارچ میں منعقدہ عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی تاہم وہ حکومت سازی کے لئے مطلوبہ اکثریت حاصل نہیں کر سکی تھی۔
نیتن یاہو نے تین جماعتوں کے ساتھ کامیاب مذاکرات کئے تھے جن میں کلانو اور دو کٹر جماعتیں یونائیٹڈ تورہ جوڈازم اور شاس شامل تھیں۔ ان جماعتوں کی شمولیت سے اسرائیل کی 120 نشتستوں پر مشتمل پارلیمنٹ میں حکومتی اتحاد کی نشتوں کی 53 ہو گئی تھی۔ نیتن یاہو کو حکومت سازی کے لئے درکار 61 نشستوں کی تعداد پوری کرنے کے لئے دائیں بازو کی بیت یہودی پارٹی کی حمایت درکار تھی جو وہ حکومت سازی کے لئے دی گئی حتمی مدت کے خاتمے سے چند گھنٹے قبل حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
بیت یہودی کے آٹھ ارکان کی حمایت کے بعد نیتن یاہو کو اسرائیلی پارلیمان میں سادہ اکثریت حاصل ہو جائے گی۔ حکومت سازی کے لئے کامیاب مذاکرات کے بعد نتن یاہو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مجھے یقین ہے کہ کوئی اس بات پر حیران نہیں کہ مذاکرات بہت طویل تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں اب صدر اور پارلیمان کے چیئرمین کو یہ بتانے کے لئے روانہ ہو رہا ہوں کہ میں حکومت بنانے میں کامیاب رہا ہوں۔ نیتن یاہو نے کہا کہ آئندہ ہفتے تک ملک میں نئی حکومت بننا ضروری ہے جو مضبوط اور مستحکم ہو۔