مقبوضہ بیت المقدس (جیوڈیسک) انتہا پسند اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ان دنوں اپنے مخالفین کو دھمکیاں دینے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ گذشتہ کل انھوں نے ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی۔اب انھوں نے فلسطین کے مزاحمتی گروپوں کو سخت الفاظ میں مہلک ردعمل کی دھمکی دے دی ہے۔
انھوں نے بدھ کو مسلح فلسطینی گروپوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انھوں نے اسرائیل مخالف کارروائیاں دوبارہ شروع کیں اور غزہ میں کشیدگی میں اضافہ کیا تو انھیں تباہ کن نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ان کا یہ بیان غزہ میں منگل کو فائرنگ کے دو واقعات کے بعد سامنے آیا ہے۔ غزہ کی پٹی میں گذشتہ چند ہفتے کے دوران میں صورت حال قدرے پُرامن رہی ہے لیکن سرحدی علاقے میں دو الگ الگ مقامات پر گذشتہ روز اسرائیلی فوجیوں کی جانب مبیّنہ طور پر فائرنگ کی گئی تھی۔
نیتن یاہو نے اس کے ردعمل میں بدھ کو کہا ہے کہ ’’ شاید غزہ میں کوئی ایسا شخص ہے جو یہ خیال کرتا ہے کہ وہ اپنے سر کو بلند کرسکتا ہے۔میرے خیال میں وہ یہ بات سمجھتے ہیں کہ ردِعمل ہلاک آفریں اور بہت دردناک ہوگا۔ہم کسی بھی منظرنامے اور کشیدگی کے لیے تیار ہیں‘‘۔انھوں نے اسرائیل کے جنوب میں واقع شیزوفان میں ایک اڈے پر فوجی مشقوں کا جائزہ لیا ہے۔
اسرائیلی ٹینکوں نے گذشتہ روز غزہ میں حماس کے دو ٹھکانوں پر گولہ باری کی تھی جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی مزاحمت کار شہید ہوگیا تھا۔اسرائیلی فوج نے یہ کارروائی سرحدی علاقے میں اپنے فوجیوں کی جانب فائرنگ کے بعد کی تھی۔ایک اسرائیل فوجی اپنے ہیلمٹ پر گولی لگنے سے معمولی زخمی ہوگیا تھا۔رات کو اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے بھی حماس کے ایک کیمپ پر حملہ کیا تھا۔