غربِ اردن : اسرائیلی فوجیوں پر مبیّنہ طور پر کار چڑھانے والا فلسطینی گولی کا نشانہ بن گیا

Israeli Army

Israeli Army

مقبوضہ بیت المقدس (جیوڈیسک) مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل کے نزدیک اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی کو گولی مار کر شہید کردیا ہے۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس فلسطینی نے فوجیوں کو کار تلے کچلنے کی کوشش کی تھی جس سے تین فوجی زخمی ہوگئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے سوموار کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ الخلیل شہر کے شمال میں واقع شاہراہ پر اس فلسطینی نے اپنی کار فوجیوں سے ٹکرا دی تھی جس سے ایک فوجی زخمی ہوگیا ہے اور دو فوجیوں کو معمولی خراشیں آئی ہیں۔اس کے بعد موقع پر موجود ایک اور فوجی نے اس ’’حملہ آور‘‘فلسطینی کو گولی مار دی تھی جس سے وہ موقع پر جان کی بازی ہار گیا۔

فوری طور پر کسی فلسطینی گروپ نے اس واقعے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔تاہم غزہ کی حکمراں فلسطینی جماعت حماس نے اس کی تعریف کی ہے اور اس کو ’’قبضے کے جرائم کا ردعمل‘‘ قرار دیا ہے۔واضح رہے کہ حماس اور دوسری فلسطینی تنظیمیں اسرائیل کے لیے قبضے کی اصطلاح استعمال کرتی ہیں۔

یادرہے کہ اسرائیل نے بیت المقدس سمیت پورے غربِ اردن کے علاقے پر 1967ء کی چھے روزہ جنگ کے دوران میں قبضہ کر لیا تھا ۔ فلسطینی غربِ اردن اور غزہ کی پٹی پر مشتمل اپنی ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہوگا جبکہ اسرائیل مشرقی اور مغربی القدس دونوں کو اپنا دائمی دارالحکومت قرار دیتا ہے۔