اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم کے امور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر بھارت کی بالادستی ناقابل قبول ہے حریت رہنمائوں کے ساتھ پاکستانی ہائی کمشنر کی ملاقات پر بھارتی اعتراض بے بنیاد ہے۔
غیر ملکی جریدے کوانٹرویو دیتے ہوئے امور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز نے کہاکہ مذاکرات کیے توانھیں محسوس ہو گیا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کاحامی ضرورہے لیکن وہ مذاکرات میں مسئلہ کشمیر کو شامل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔
تاہم انھوں نے کہا کہ اب کی بارہم بھارتی قیادت پردوٹوک الفاظ میں واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر پرہمیں بھارت کی ڈکٹیشن ہرگز قبول نہیں اور اس مسئلے کو سردخانے میں ڈال کر آگے نہیں بڑھا جاسکتا۔
انھوں نے امید ظاہر کی کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی آئندہ ماہ پاکستان کادورہ کریں گے اوران کے دورے کے دوران دونوں وزرائے اعظم کی ملاقات کابھی امکان ہے جس میں مذاکرات کے حوالے سے بھی اہم پیشرفت ہوسکتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ تعلقات کی بہتری کے لیے اب دونوں ممالک کو روایتی ٹکرائو اور تشدد ترک کر کے نتیجہ خیز مذاکرات کرنا ہوں گے، کشمیری مسئلہ کشمیر کے بنیادی فریق ہیں اس لیے حریت رہنمائوں سے پاکستانی ہائی کمشنر کی ملاقات پر بھارتی واویلا بلاجوازہے۔