سفر ایمانی جاری، عازمین حج اکبر کی ادائیگی کے لئے عرفات پہنچنا شروع

Hajj

Hajj

مکہ مکرمہ (جیوڈیسک) اس سال دنیا بھر کے 163 ممالک سے 14 لاکھ عازمین حج سعودی عرب موجود ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ عازمین کا تعلق حسب سابق انڈونیشیا سے ہے۔

ان کی تعداد ایک لاکھ 68 ہزار ہے جبکہ، پاکستانی عازمین کا نمبر دوسرا ہے۔ اس بار مغربی افریقہ کے تین ممالک کے شہریوں پر پابندی عائد ہے جس کی وجہ سے وہاں کے شہری حج ادا نہیں کرسکیں گے۔

یہ پابندی گنی، لائبیریا اور سیرا لیون میں ابیولا پھیلنے کے سبب سعودی حکومت کی جانب سے عائد کی گئی ہے، تاکہ دنیا کے باقی ممالک کے شہریوں کو اس سے محفوظ رکھا جا سکے۔ بیماری سے بچنے کے لئے احتیاطی تدابیر کے طور پر عازمین کو منہ پر سرجیکل ماسک پہننے کی ہدایات کی گئی ہیں۔

جمعرات کو عازمین وادی منیٰ پہنچے تھے جہاں خیموں کا ایک شہر سا آباد ہے۔ یہاں دن بھر کے دوران آنے والی نمازیں اداکی گئیں اور رات گزاری گئی۔

آج جمعہ کے روز عازمین صبح سے ہی میدان عرفات روانہ ہو گئے ہیں، جہاں واقع مسجد نمرہ میں وہ خطبہ حج سنیں گے۔ خطبے کے بعد ظہر اور عصر کی نمازیں کسر پڑھی جائیں گی۔ وقوف عرفات حج کا رکن اعظم کہلاتا ہے، اور کہا جاتا ہے کہ اس روز جو پرندہ بھی میدان عرفات کے اوپر سے گزرتا ہے اس کو بھی حج کا ثواب مل جاتا ہے۔

آج جمعہ کی مناسبت سے ، عازمین حج اس سال عرفات میں حج اکبر کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ خطبے اور نمازوں کے بعد حجاج اکرام سورج غروب ہونے کے ساتھ ہی مزدلفہ کی جانب روانہ ہو جائیں گے۔ یاد رہے کہ سورج غروب ہونے سے قبل میدان عرفات کی حدود کو پار نہیں کیا جا سکتا۔

آج رات کو عازمین مزدلفہ پہنچ کر پہلے مغرب اورعشا کی نمازیں کسر کر کے ادا کریں گے ، جس کے بعد کل شیطانوں کو مارنے کے لئے کنکریاں بھی اکٹھی کریں گے۔ کل صرف بڑے شیطان کو کنکریاں ماری جائیں گی۔ رمی کے بعد اسی روز حجاج جانوروں کی قربانی کرتے ہیں، جس کے بعد سر منڈواکر یا بال کٹوا کر اپنا اپنا احرام کھول دیں گے۔

سادہ لباس پہن کر ایک بار پھر مکہ مکرمہ حرم شریف جائیں گے جہاں طواف زیارت کرنے کے بعد قیام کے لئے واپس منیٰ آ جائیں گے۔ یوں تو مناسک حج کے ادائیگی کا ہر دن ہی محمنت طلب ہوتا ہے، تا ہم کل کا دن اس حوالے سے خاص اہمیت کا حامل ہے کہ جس روز عازمین کو کافی عوامل کرنے ہیں۔