مصطفی آباد/للیانی (نامہ نگار) چیئرمین پنشزز کی خالی سیٹ پر کام کرنے والے شخص حکومت کے اعلان کردہ پنشن 6 ہزار ریٹائرڈ ملازمیں کو دلوائیں، عدالت کے حکم پر چیئرمین کی سیٹ خالی ہونے کی وجہ سے اضافے پر عمل در آمد رک گیا تھا جس کی وجہ سے پانچ لاکھ پنشرز فاقوں پر مجبور ہیں، عدالت خالی سیٹ پر کام کرنے والے شخص کو حکم دے کر پنشزز میں اضافہ پر عمل بر آمد کروا کر غریبوں کی دعائیں لیں۔
ان خیالات کا اظہار نور محمد نقیبی آف بھلو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدالت کے حکم پر پنشزز کے چیئرمین کی سیٹ خالی ہونے کی وجہ سے حکومت کی طرف بجٹ میں اضافی رقم پر عمل در آمد نہیں ہو سکا، لاکھوں پنشزز کے معاملات کو کنٹرول کرنے کیلئے حکومت فوری سیٹ پر چیئرمین کو مقرر کریں جب تک چیئرمین کی سیٹ پر نہیں کی جاتی ، سیٹ پر کام کرنے والے شخص کو پنشن میں اضافی رقم کے معاملات نمٹانے کا حکم صادر کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب کی طرف سے بجٹ اعلان میں تمام پنشزز کو کم از کم پنشن6ہزار روپے اور 25فیصد میڈیکل الائونس ملنا تھا۔ لیکن عمر کے آخری حصہ میں پہنچنے والے بیمار پنشز تا حال6ہزار کی بجائے صرف36سو روپے پنشن وصول کر رہے ہیں۔ جو کہ اپنی بیماری وغیرہ پر ہی خرچ کر دیتے ہیں روٹی کپڑا وغیرہ کیلئے در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں، پنشزز کی بڑی تعداد نے چیف جسٹس و وزیر اعلی پنجاب سے پنشن 6ہزار اور میڈیکل الائونس 25فیصد فوری دلا کر غریبوں کی دعائیں لیں۔