کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ ملکی تمام مسائل کا حل انصاف کی فوری فراہمی میں ہے ، انصاف کے دھرے معیار کے باعث معاشرتی ومعاشی مسائل جنم لے رہے ہیں ، مذہبی جماعتیں نظام عدل کے قیام کے ایجنڈے پر متفق ہوکر سیاسی میدان میں آئیں تو تبدیلی لاسکتی ہیں، ہفتہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں ملاقات کیلئے آئے ہوئے مختلف وفود سے گفتگوکرتے ہو مفتی محمدنعیم نے کہاکہ اللہ تعالی نے انسان کو اپنی عبادت کیلئے پیدا کیاہے اوراگرکوئی شخص تجارت کو اللہ کے نبی کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق کرتاہے تو وہ بھی عبادت ہے الغرض اللہ کی خوشنودی اور سنت رسول کے مطابق کیے جانے والے ہر کام کا اجر ملتاہے، نبوی ﷺتعلیمات پر عمل سے ہی معاشی ومعاشرتی ترقی ممکن ہے ،ملکی استحکام ترقی کیلئے نظام عدل کا قیام انتہائی ضروری ہے،انصاف کے دھرا معیار ہمیں معاشی ومعاشرتی طور پر اپاہج کررہاہے ، ہمارے منتخب نمائندے اور سیاستدان کھلم کھلا جھوٹ ، بددیانتی ، بہتان اور رشوت خوری میں مصروف نظر آتے ہیں اورانصاف کے دھرے معیار کے باعث وہ بچ نکلنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں ہر قسم کے وسائل موجود ہیں اس کے باوجود بھوک، افلاس اورغربت میں دن بدن اضافہ ہوتاجارہاہے، سرمایہ دار طبقہ وسائل پر قابض ہے اور غریب غربت کی لیکر سے نیچے زندگی گذارنے پر مجبور ہیں ، انہوں نے کہاکہ زرداری کے دور صدارت میں ملک میں ریکارڈ کرپشن اورعرصہ دراز سے سندھ کو لوٹا جارہاہے ،عوام ترقی سے محروم ہیں دونوں ہاتھوں سے ملک کو لوٹنے والے بری ہوگئے ،کچھ چور پکڑے اور نااہل ضرور ہوئے ہیں مگر لگتا ہے وہ بھی بچ نکلنے میں کامیاب ہوں گے ، انہوں نے کہاکہ نظام عدل طبقاتی نظام اور وڈیرہ شاہی کا سب سے بڑا دشمن ہے،کرپٹ اور بددیانت لوگوں سے ملک کو پاک کرنے کیلئے ہمیں نظام عدل قائم کرنے کی ضرورت ہے ،سیاسی مذہبی جماعتوں کو نظام عدل کے ایجنڈے پر ایک ہوکر سیاست میں حصہ لینا چاہیے ملک میں ڈیڑھ سو سے زائد مذہبی جماعتیں جو نظام عدل کا نعرہ لیکر سیاست کررہی ہیں مگر ان کے عملی اقدامات سے لگتاہے وہ اس پراگندہ نظام کے رنگ میں رنگے جاچکے ہیں۔