روم (جیوڈیسک) اٹلی کے شہر جنوا میں شديد بارشوں کے نتیجے میں منگل کے روز ہائی وے کا ایک پل منہدم ہو جانے سے کم ازکم 35 افراد ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے۔
امدادی کاموں کے لیے بڑی تعداد میں فائر فائیٹرز، ریسکیو ورکرز، ایمبولینس گاڑیاں اور ہیلی کاپٹر حادثے کے مقام پر پہنچا دیئے گئے اور زندہ بچ جانے والوں کو فوری طور پر اسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
مورانڈی ہائی وے پر قائم یہ پل جینوایز کے نام سے موسوم ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مقامی وقت کے مطابق تقریباً ساڑھے گیارہ بجے اس کا مرکزی حصہ منہدم ہو گیا۔
حادثے کے وقت تیز بارش ہو رہی تھی۔
اٹلی کے شمالی علاقوں میں یہ بارشیں کئی دنوں تک جاری رہنے والی شديد گرمی کی لہر کے بعد ہوئیں۔
عینی شاہدوں کا کہنا ہے کہ پل گرنے سے قبل اس پر آسمانی بجلی گری تھی۔ تاہم حکام کا کہنا ہے کہ وہ یہ جائزہ لے رہے ہیں کہ پل گرنے کی ممکنہ وجہ کیا تھی۔
سن 1967 میں تعمیر کیا جانے والا یہ پل 50 میٹر بلند تھا۔
اٹلی کے نائب وزیر ٹرانسپورٹ ایڈوارڈو ریکسی نے سکائی نیوز 24 کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ یہ قابل قبول نہیں ہے کہ یہ پل اس طرح نہیں بنایا گیا تھا کہ وہ اس قسم کے حادثات کا مقابلہ کر سکے۔
ٹرانسپورٹ کے وزیر ڈانیلو ٹونینلی نے اس موقع پر کہا کہ یہ ایک بہت بڑا سانحہ ہے۔
ایک عینی شاہد نے سکائی اٹلیا ٹیلی وژن کو بتایا کہ جب پل کے ٹکڑے ٹکڑے ہو رہے تھے تواس نے دیکھا کہ آٹھ یا نو گاڑیاں پل پر موجود تھیں۔ یہ بالکل قیامت جیسا منظر تھا۔
کنکریٹ کے بنے ہوئے اس پل پر سے اے 10 موٹر وے گزرتی ہے۔ خیال ہے کہ حادثے کے وقت اس پر کم ازکم 30 گاڑیاں موجود تھیں۔
ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ کاریں اور ٹرک پل کے ملبے میں پھنسے ہوئے ہیں۔
فائر فائیٹرز کے ایک ترجمان لوکا کیری نے میڈیا کو بتایا ہے کہ امدادی کارکن حادثے کے مقام پر زلزلے جیسے حالات میں کام کر رہے ہیں۔ ملبے میں پھنس جانے والوں کو ڈھونڈنے کے لیے سونگھنے والے کتوں سے بھی مدد لی جا رہی ہے۔ بہت سے زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں پہنچا دیا گیا ہے۔