اٹلی (جیوڈیسک) اٹلی کے مرکزی علاقوں میں بدھ کی رات دو بار زلزلہ آیا جس کے نتیجے میں کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا جبکہ متاثرہ علاقوں میں لوگ زلزلے کے جھٹکوں سے خوف زدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے۔
حکام کے مطابق 5۔5 کی شدت کے پہلے زلزلے کا جھٹکا مقامی وقت کے مطابق رات نو بج کر دس منٹ پر صوبہ میسراتا میں ویسو کے پاس محسوس کیا گیا۔
اس کے تقریباً دو گھنٹے بعد اسی علاقے میں 1۔6 کی شدت کا دوسرا زلزلہ آیا۔ ان واقعات میں کئی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں لیکن فوری طور پر کسی کی ہلاکت کی کوئی خبر نہیں ہے۔
عوام کے تحفظ سے متعلق محکمے کے ایک افسر فبریزیو کیروچو نے بتایا ہے کہ تقریباً دس افراد زخمی ہوئے ہیں جس میں سے چار کو شدید چوٹیں آئی ہیں۔
کئي متاثرہ گاؤں میں پرانی عمارتوں کے منہدم ہونے کی خبریں ہیں اور ایس عمارتیں زیادہ گری ہیں زلزلے کے یہ جھٹکے اٹلی کے دارالحکومت روم سمیت تقریباً سبھی مرکزی علاقوں میں محسوس کیے گئے۔ روم میں زلزلے سے عمارتیں ہل گئیں اور کھڑکیاں کھڑ کھڑانے لگیں۔
ایمرجنسی سروسز کے حکام متاثرہ علاقوں میں ابھی حالات کا اچھی طرح سے جائزہ لے رہے ہیں اور نقصان کا صحیح اندازہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک عینی شاہد نے اطالوی ٹی وی کو بتایا کہ انھوں نے اپنے سامنے ایک عمارت کے بعض حصوں کو گرتے ہوئے دیکھا۔
اٹلی میں رات کی تاریکی ختم ہونے پر ہی جمعرات کی صبح نقصان کا صحیح اندازہ ہوسکتا ہے لیکن ایک اندازے کے مطابق اس سے کیمرینوں شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
اس شہر کے ایک رہائشی نے بتایا کہ ‘ہر شخص تحفظ کے مد نظر گاڑیوں کے ذریعے یا پیدل ہی کیمرینو شہر چھوڑ رہا ہے۔ دو چرچ پوری طرح سے تباہ ہوگئے ہیں جبکہ کئی مکانات گر چکے ہیں۔’
کیمرینو شہر میں منہدم ہونے والی ایک عمارت کے ملبے سے بغل والی گۂی پٹ گئی بعض علاقوں میں زلزلے کے بعد سے بجلی نہیں ہے جبکہ بعض تاریخی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔ روم میں زلزلے کے بعد سے بعض جگہوں پر تودے کھسکنے کے بھی واقعات پیش آئے ہیں۔
اوسستا شہر کے میئر مارکو رندالی نے دوسرے زلزلے کے بارے میں بات کرتے ہوئے اطالوی نیوز ایجنسی انسا کو بتایا کہ ‘یہ بہت زور دار اور تباہ کن زلزلہ تھا، لوگ باہر گلیوں میں چیخ رہے ہیں اور اب ہم بغیر روشنی کے ہیں۔’
متاثرہ علاقوں میں جمعرات کو سکول کالجز بند رکھنے کا اعلان کیا گيا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق ملک کے وزیر اعظم روم کے دورے پر روانہ ہوچکے ہیں۔
اٹلی میں گذشتہ 24 اگست کو بھی جنوبی علاقے میں زلزلہ آیا تھا جس میں 298 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس میں بھی پہاڑی علاقوں میں بہت سی عمارتیں تباہ ہوگئی تھیں۔
اٹلی کے نیشنل جیوفزکس کے ادارے کے ایک افسر ماریو توزی نے کہا ہے کہ ‘زلزلے کے بعد آنے والے جھٹکے کافی دیر تک، کئی بار مہینوں تک جاری رہ سکتے ہیں۔’