اٹلی (جیوڈیسک) اطالوی وزیر اعظم کونٹے نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے، جس کے بعد اٹلی میں جاری سیاسی بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔ اٹلی میں برسراقتدار عوامیت پسند جماعتیں گزشتہ کئی ماہ سے باہمی اختلافات کا شکار تھیں۔
اٹلی کے عوامیت پسند رہنما جوزیپے کونٹے نے اعلان کیا ہے کہ وہ آج بیس اگست کے روز اپنا استعفیٰ ملکی صدر کے حوالے کر دیں گے۔ استعفیٰ منظور ہونے کے بعد اٹلی کی عوامیت پسند سیاسی جماعتوں کے اتحاد پر مبنی حکومت کا چودہ ماہ سے جاری اقتدار ختم ہو جائے گا۔
ملکی سینیٹ میں تقریر کرتے ہوئے کونٹے نے کہا، ”اس تقریر کے بعد میں ملکی صدر کے پاس جا کر انہیں موجودہ حکومت کے خاتمے کی باقاعدہ اطلاع دوں گا اور اپنا استعفیٰ ان کے حوالے کر دوں گا۔‘‘
وزیر اعظم نے ملکی وزیر داخلہ ماتیو سالوینی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سالوینی نے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کا فیصلہ کر کے انتہائی خود غرضی کا مظاہرہ کیا ہے۔ کونٹے کا کہنا تھا، ”حکومتی بحران شروع کرنا انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے جس سے ذاتی اور پارٹی کے مفادات ظاہر ہو جاتے ہیں۔‘‘
سالوینی پر تنقید کرتے ہوئے اطالوی وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے فیصلے نے اٹلی کو سیاسی بے یقینی اور معاشی عدم استحکام کے خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔ کونٹے کے مطابق، ”لوگوں کو ووٹ ڈالنے کے لیے کہنا جمہوریت کی اساس ہے لیکن انہیں ہر برس ووٹ ڈالنے کا کہنا غیر ذمہ دارانہ بات ہے۔‘‘
دو ہفتے قبل وزیر داخلہ ماتیو سالوینی نے حیران کن طور پر اعلان کر دیا تھا کہ ان کی انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت لیگ عوامیت پسند جماعت فائیو اسٹار موومنٹ کے ساتھ اپنا اتحاد ختم کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سالوینی نے نئے عام انتخابات کرانے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
اس سیاسی بحران اور وزیر اعظم کے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد یورپ کی تیسری بڑی معیشت کے حامل ملک اٹلی کا سیاسی مستقبل مزید غیر یقینی حالات سے دوچار ہو گیا ہے۔