اٹلی میں بچت پروگراموں کے خلاف مظاہرے

Italy Protests

Italy Protests

روم (جیوڈیسک) اٹلی اور پرتگال میں حکومتوں کے بچت پروگراموں کے خلاف ہزار ہا افراد نے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا۔ یہ ریلیاں قدرے پر امن رہیں البتہ روم میں وزارتِ خزانہ کے دفاتر کے سامنے جھڑپیں بھی ہوئیں۔ روم میں مظاہرے کے دوران 15 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ تقریبآ 100 شدت پسندوں کو وزارتِ خزانہ کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر پتھر برساتے دیکھا گیا۔ پولیس نے ان افراد کا پیچھا کیا۔ اس دوران ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔

ایک موقع پر پولیس نے دو مخالف گروپوں کے ارکان کو ایک دوسرے سے دور رکھا۔ ریلوے کے صدر دفاتر کے باہر ایک گرینیڈ برآمد ہونے پر بم ڈسپوزل کے ماہرین کو طلب کر لیا گیا تھا۔ منتظمین کے مطابق اس مظاہرے میں 70 ہزار افراد شریک ہوئے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین کی تعداد 50 ہزار تھی۔ تین ہزار سے چار ہزار کے درمیان پولیس اہلکار سکیورٹی فرائض کی انجام دہی کے لیے تعینات تھے۔ مظاہرے کے باعث وہاں متعدد دکانیں بند رہیں۔

اس موقع پر ہیکروں کے گروپ اینونیموس نے مختلف اداروں کی ویب سائٹس ہیک کر لیں۔ اٹلی کے دارالحکومت روم میں مارچ کرتے ہوئے طالب علموں کے ایک گروپ نے نعرہ لگایا کہ ہم شہر کا محاصرہ کر رہے ہیں۔ روم میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ اٹلی کے دارالحکومت روم میں ایک ریلی کے بہت سے شرکا بائیں بازو کی مختلف تنظیموں کے بینر اٹھائے ہوئے تھے۔ اس موقع پر اٹلی کی کوباس ٹریڈ یونین کے پیئرو بیرنوکی نے کہا کہ ہم یکطرفہ بچت پروگرام کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جس نے ملک کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام سے کوئی مقصد حاصل نہیں ہوا جبکہ سیاستدان بدستور مزے لوٹ رہے ہیں۔ کمیونسٹ ریفائونڈیشن پارٹی کے پائولو فیریرو کا کہنا تھا کہ حکومت کچرے کے جلے ہوئے چند ڈبوں اور ٹوٹی ہوئی کھڑکیوں کے پیچھے نہیں چھپ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ اسے بچت پروگرام ترک کرنے کے مطالبے کا جواب دینا ہو گا اور ایک ایسی نسل کو جواب دینا ہو گا جسے کچھ بھی نہیں دیا جا رہا۔ پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں مظاہرین تقریبآ 400 بسوں پر سوار تھے۔