راولپندی (جیوڈیسک) اتفاق فاؤنڈری ریفرنس کیس میں احتساب عدالت نے وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف اور ان کے مرحوم والد اور بھائی سمیت تمام بزنس پارٹنرز کو باعزت کردیا۔
احتساب عدالت نمبر تین کے جج سہیل ناصرنے اتفاق فاؤنڈری ریفرنس میں وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلی پنجاب شہبازشریف اور ان کے والد میاں محمد شریف، بھائی عباس شریف اور فیملی ممبر سمیت تمام بزنس پارٹنرزکو باعزت بری کردیا جب کہ عدالت نے اتفاق فاؤنڈری ریفرنس ری اوپن کرنے کی چیئرمین نیب کی درخواست بھی مسترد کردی۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں قراردیا کہ اتفاق فاؤنڈری ریفرنس چھوٹ پر مبنی اور سیاسی انتقام ہے جس میں کوئی شواہد نہیں جب کہ شریف فیملی اورنیشنل بینک کے درمیان قرضوں کی لین دین کے حوالے سے کوئی تنازع نہیں جس کے بعد عدالت نے الزامات مسترد کرتے ہوئے ریفرنس میں نامزد تمام ملزمان کو باعزت بری کردیا۔
واضح رہے کہ اتفاق فاؤنڈری ریفرنس 2001 میں سابق صدر پرویز مشرف کے دور حکومت میں بنایا گیا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ 1994 میں شریف خاندان نے نیشنل بینک سے ایک ارب روپے سے زائد قرضہ لیا اور واپس نہیں کیا۔