واشنگٹن (جیوڈیسک) سابق امریکی خاتون اول جیکولین کینیڈی نے اپنے شوہر امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے قتل کے بعد خود کشی کرنے کا سوچا تھا۔ ایک نئی کتاب میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جنت میں اپنے شوہر سے ملنے کی صورت میں وہ خود کشی پر آمادہ تھی۔
امریکا کی سابق خاتون اول نومبر 1963ء میں اپنے شوہر جان ایف کینیڈی کے قتل کے بعد بہت زیادہ افسردہ اور پریشان رہنے لگی تھیں۔ اس کی حالت ایسی ہو گئی تھی کہ سوتے میں اچانک چیخیں مار کر جاگ جاتی۔ امریکی مصنفہ باربرا لیمنگ نے ”جیکولین باوویئر کینیڈی اوناسس“ نام کی نئی کتاب لکھی ہے۔
جس میں جیکولین کے بارے میں کئی انکشافات کئے ہیں۔ لکھا ہے کہ جان کینیڈی کی موت کے بعد اس نے ایک پادری سے رابطہ کر کے پوچھا تھا کہ اگر جنت میں اس کی ملاقات اپنے شوہر سے ہو سکتی ہے تووہ اپنی جان دینے کو تیار ہے۔ یہاں تک بھی جیکولین نے کہا کہ اگر اس کو بھی اپنے شوہر کی طرح قتل کر دیا جائے تو وہ اس کو قبول کر لے گی۔
کتاب میں لکھا گیا ہے کہ وہ مارلن منرو کی طرح خود کشی پر آمادہ تھی۔ یاد رہے کہ ہالی وڈ کی اداکارہ مارلن منرو کا صدر کینیڈی کے ساتھ افیئر تھا اوروہ اپنے اپارٹمنٹ پر مردہ حالت میں پائی گئی تھی۔ اس کی موت کو خود کشی قرار دیا گیا تھا۔
مس کینیڈی نے بعد ازاں یونان کے ارب پتی تاجر ارسطو اوناسس سے شادی کر لی تھی ، جو اس سے 23 برس بڑا تھا۔ ظاہر ہے کہ وہ شادی اس کی دولت کی خاطر کی گئی تھی ، اور جو سات برس اس کی موت تک قائم رہی ، تا ہم جیکولین کو دولت اتنی نہ مل سکی جتنی کی امید کر رہی تھی۔