جعفرآباد سے پانچ ہندو بچے اغوا، تین رہا کردیے گئے

Balochistan

Balochistan

بلوچستان (جیوڈیسک) بلوچستان کے ضلع جعفر آباد کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے دو بچوں کو اغوا کر لیا گیا ہے۔

جعفر آباد انتظامیہ کے ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ ہندو برادری سے تعلق رکھنے والی تین بچیوں اور دو بچوں کو نامعلوم افراد نے اس وقت اغوا کر لیا جب وہ سکول جارہے تھے۔

تاہم بعد میں تینوں بچیوں کو سندھ میں چھوڑ دیا گیا۔ ان بچوں کی عمریں 5 سے 10 کے درمیان ہیں۔ان بچوں کے اغوا کے محرکات معلوم نہیں ہوسکے ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے ہندو بچوں کے اغوا کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ مغوی بچوں کی فوری اور باحفاطت بازیابی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔

ان بچوں کا تعلق بلوچستان کے علاقے ڈیرہ الہ یار میں رہائش پذیر قدیم ہندو برادری سے ہے اور یہ لڑکے لڑکیاں مشہور و معروف تاجر اور نیوز پیپر ایجنٹ سیٹھ بھوج راج کے بچے ہیں۔
جعفرآباد صوبہ بلوچستان کے حساس ترین اضلاع میں سے ایک ہے۔ اس ضلع سے اس سے قبل بھی اغوا کے متعدد واقعات سامنے آ چکے ہیں جہاں اغوا کار بھاری تاوان کی وصولی کے بعد مغوی کو چھوڑ دیتے ہیں۔

دوسری جانب وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے سندھ میں مذہبی مقامات کی بے حرمتی پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے ان معاملات کی تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے یہ احکامات بدھ کو سندھ کے اراکین پارلیمنٹ کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔
انہوں نے کہاکہ جن مذہبی مقامات کونقصان پہنچا ہے وفاقی حکومت ان کی تعمیر نو کرے گی۔