اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر خان ترین نے شاہ محمود قریشی کے ساتھی سمجھے جانے والے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کو نام لیے بغیر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں جہانگیر خان ترین کا کہنا تھا کہ موجودہ معاشی مسائل کو حل کرنے کے لیے فیصلے کرنے میں تاخیر کی گئی اور ابھی تک کوئی فیصلے نہیں کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ عملی آدمی ہوں اور ہمیشہ سے کہتا ہوں کہ ہمیں فیصلے جلدی اور بروقت کرنے چاہئیں فیصلوں میں تاخیر سے کئی مسائل ہوجاتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ غلط فیصلہ کرنا کم از کم فیصلہ نہ کرنے سے بہتر ہوتا ہے، ہمیں فیصلے کرکے آگے بڑھنا چاہیے تھا لیکن ہم نے معاملات کو لمبا کھینچ لیا ہے۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ عمران خان دور اندیش اور وژنری انسان ہیں جنہیں ایک ٹیم کی ضرورت ہے جو ان کے وژن کے لیے معاون ثابت ہو سکے۔
یاد رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا تھا کہ جہانگیر ترین سرکاری اجلاسوں میں شریک ہوکر مخالفین کو بیان بازی کا موقع دے رہے ہیں اور کارکن ذہنی طور پر اسے قبول نہیں کر پا رہے جب کہ (ن) لیگ سوال اٹھاتی ہے کہ یہ توہین عدالت نہیں تو اور کیا ہے۔
اس پر جہانگیر ترین نے ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ جہاں بھی جاتا ہوں عمران خان کی مرضی اور خواہش سے جاتا ہوں، مجھے پاکستان کی خدمت سے کوئی نہیں روک سکتا۔
وزیراعظم عمران خان نے بھی کابینہ ارکان کو اس معاملے پر بیان بازی سے روک دیا ہے اور پارٹی کے اندرونی اختلافات میڈیا پر آنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔