سبی (محمد طاہر عباس) بلوچستان ہائی کورٹ کے جج جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ و جسٹس شکیل احمد بلوچ نے ڈسٹر کٹ جیل سبی کے قیدیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیل انسان کی اصلاح کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے آزاد زندگی اور قید کی زندگی میں فرق نمایاں ہے آپ کو چائیے کی اپنی اصلاح کریں اور جرائم سے توبہ کریں باہر جاکر انسانیت کی خدمت کو اپنا شعار بنائیں شریف شہری بن کر ملک وقوم کی رہنمائی کریں۔
آئین کی بالا دستی اور سستے انصاف کی فراہمی کیلئے ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں وسائل میں رہ کر آپ کی فلاح وبہبود کیلئے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا اس موقع پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سبی راشد محمود ، سینئر سول جج عنایت اللہ کاکڑ، جودیشل مجسٹریٹ جمعہ خان مندوخیل ، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان ہمایوں ترین کے علاوہ ہائی کورٹ سبی سیشن کورٹ سبی وضلعی آفیسران بھی موجود تھے بلوچستان ہائی کورٹ کے ججوں کے دورے کے موقع پر ڈسٹرکٹ جیل سبی کے سپریٹنڈنٹ جیل نوید الیاس نے سبی جیل کے بارے میں تفصیلی آگہی فراہم کرتے ہوئے جیل کو درپیش مسائل کے بارے میں بھی بتایا قبل ازیں بلوچستان ہائی کورٹ کے جج جسٹس محمد ہاشم خان وجسٹس شکیل احمد ترین جیل کی مختلف بیرکوں سمیت لنگر خانہ ڈسپنسری کا بھی معائنہ کیا جیل کے دورے کے موقع پر قیدیوںکیلئے 4عدد ائرکولر فراہم کرنے کے احکامات بھی صادر فرمائے بعدازاں ہائی کورٹ کے ججوں نے گورنمنٹ بوائز و گرلز اسکول غریب آبا د کا بھی تفصیلی دورہ کیا اور ہاں کے مسائل کے بارے میں آگہی حاصل کی گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول کی جانب سے پیش کی گئی کمروں کی کمی کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر اضافی کمروں کی تعمیر کرنے کے ساتھ ساتھ بوائز ہائی اسکول میں جدید لیباٹری اور 4واش روم کی تعمیر کا بھی حکامات جاری کئے۔