لاہور (جیوڈیسک) جماعت اسلامی نے اکیسویں آئینی ترمیم پر نظر ثانی کا مطالبہ کر دیا، سراج الحق کہتے ہیں ترمیم پاس ہونے سے قومی اتفاق راے میں تقسیم پیدا ہو گئی ہے۔ حکومت نے جوڈیشل کمیشن بنانے میں تاخیر کی تو اسکا نقصان حکومت اور جمہوریت کو ہوگا۔
منصورہ لاہور میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پنڈی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں شہید ہونے والے لواحقین کے ساتھ ہیں۔
تحریک انصاف سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سنجیدہ معاملات چوکوں چوراہوں میں دوبارہ طے نہیں ہوتے ہیں۔ انہوں نے بارڈر پر بھارتی جارحیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مودی کی مقبوضہ کشمیر میں پہلی ترجیح گورنر راج تھا۔ بلوچستان کے حالات کی خرابی میں بھارت کا ہاتھ ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ناراض بلوچوں کو منانے کیلے فروری سے کام شروع کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ راکٹ لانچر کی نہیں یہ اطلاعات کی جنگ ہے، حکومت مفت میں مدارس کے 30 لاکھ طلبا کو منفی پیغام دے رہی ہے۔
وزیر اعظم کو دہشت گردی پر قانون سازی بہت سوچ سمجھ کر کرنی چاہئے تھی۔ وزیر داخلہ دہشت گردی میں ملوث دس فی صد مدارس کے نام بتا دیں۔