جماعت اسلامی نے یہودی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کا موقع فراہم کیا: جے یو آئی

JUI

JUI

سکھر (جیوڈیسک) جمعیت علمائے اسلام کی مرکزی جنرل کونسل و صوبائی مجلس شوریٰ کے رکن آغاسید ایوب شاہ نے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کے اس بیان کو حقیقت کے برعکس قرار دیا ہے جس میں سراج الحق نے کہا ہے کہ’’ ہم نے جرگے کے ذریعے مذاکرات کر کے اسلام آباد میں خون خرابے کو روکا ‘‘ آغاسید ایوب شاہ نے کہا کہ جماعت اسلامی نے خون خرابے کو نہیں بلکہ مذاکرات کی آڑ میں دھرنوں کو طول دیکر مغربی کلچر اور یہودی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کا موقع فراہم کیا۔

سادات ہاؤس میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آغا سید ایوب شاہ نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کے امیر دوغلاپن کی سیاست کر رہے ہیں، وہ ایک طرف اسلامی نظام اور تہذیب کی بات کر رہے ہیں تو دوسری طرف مغربی نظام اور مغربی تہذیب کے علمبرداروں کے مخلوط جلسوں اور ناچ گانوں کے ذریعے نوجوانوں کو بے راہ روی پر ڈالنے اور قادیانیوں کو وزیر بنانے والوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کر رہے ہیں، وہ حکومتوں کے خاتمے کی بات کر کے عمران خان اور طاہرالقادری کی زبان بول رہے ہیں، امت کے اتحاد کا نعرہ لگانے والی جماعت اسلامی پاکستان میں امت کے اتحاد میں سب سے بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے

آغا سید ایوب شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان مغرب کے نمائندے بن کر سیاست کی آڑ میں مغربی مفادات اور مغربی تہذیب جبکہ قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن ان کے مقابلے میں اسلام کے نمائندے بن کر اسلامی تہذیب اور امت کے مفادات کے تحفظ کی جنگ لڑ رہے ہیں، جماعت اسلامی کو بھی فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ کس کے ساتھ ہے، اسے دو کشتیوں کے بجائے ایک کشتی میں سوار ہونا ہوگا

اگر اس نے اب بھی یہ منافقانہ روش نہ چھوڑی تو پاکستان میں بھی اس کا حشر وہی ہوگا جو افغانستان، بنگلادیش اور مصر میں ہوا، انہوں نے پی پی اور متحدہ کے رہنماؤں کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں پارٹیاں ملکی مفادات کی خاطر سیاسی معاملات میں شدت پیدا کرنے سے گریز کریں، انہوں نے متحدہ کی جانب سے الگ صوبہ بنانے کے مطالبے کی بھی مذمت کی۔