امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی منعم ظفر خان کا شہر میں آلودہ پانی کی فراہمی پر اظہار تشویش

Jamat e Islami

Jamat e Islami

کراچی: امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی منعم ظفر خان نے کراچی سمیت سندھ کے ڈھائی کروڑ عوام کو پانی فراہم کرنے والی کینجھر جھیل میں صنعتی اور گھریلو فضلہ براہ راست شامل ہونے کی خبروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے کروڑوں لوگوں کی زندگیاں دائو پر لگ گئی ہیں، جھیل میں فیکٹریوں سے خارج ہونے والا کیمیکل زدہ پانی بغیر کسی ٹریٹمنٹ کے شامل ہو رہا ہے۔

پانی فراہم کرنے والی نہر میں براہ راست فیکٹریوں کا فضلہ، خطرناک کیمیکل کے علاوہ مردہ جانور بھی شامل ہیں۔ آلودہ پانی پینے سے شہری موذی اور مہلک بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اس اہم مسئلے پر کوتاہی کا مظاہرہ کر رہی ہے، وزیر بلدیات جام خان شورو کا پانی آلودہ نہ ہونے کا بیان مضحکہ خیز اور سندھ حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ پاکستان میں ہر سال 53,300 سے زائد بچے غیر محفوظ پانی اور ناقص صفائی کی وجہ ڈائیریا کا شکار ہو کر مر جاتے ہیں، پینے کے پانی میں صنعتی فضلہ، زنک، آرسینک اور دیگر مضر صحت مادے کی شکایات بھی مل رہی ہے جو انسانی زندگی کے لئے خطرناک ہے۔ شہریوں کو جراثیم سے پاک پانی کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہر میں جگہ جگہ کھلے واٹر پلانٹ کے ذریعے بھی غیر معیاری پانی کی سپلائی کا کاروبار عروج پر ہے، ان واٹر پلانٹ کو چیک کرنے والا کوئی نہیں، شہریوں کی اکثریت ان واٹر پلانٹ سے پانی خریدتی ہے۔

ان واٹر پلانٹ میں اکثریت غیر قانونی ہے جو فلٹر کے نام پر غیر معیاری پانی عوام کو پلا رہے ہیں۔ منعم ظفر خان نے حکام بالا سے مطالبہ کیا کہ شہر میں صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، آلودہ اور مضر صحت پانی کی فراہمی کے ذمہ داروں اور شہر میں قائم ناجائز اور غیر قانونی فلٹر پلانٹ کے خلاف کارروائی کی جائے۔