پشاور (جیوڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے ذمہ داروں کو انجام تک پہنچانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی سانحے کی وکالت کرے گی۔
سینیٹ انتخابات کے لئے اپنے کاغذات نامزدگی فارم جمع کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مزدور آگ سے جلے نہیں بلکہ انہیں جلایا گیا تھا جو کہ سنگین جرم ہے جس کے خلاف سندھ حکومت کو ایکشن لینا چاہیئے تھا لیکن سینیٹ کے عارضی مفادات کی خاطر حکومت سندھ نے ایم کیو ایم کو دوبارہ حکومت میں شامل کرنے کے لئے مذاکرات شروع کردیئے۔
انہوں نے کہا کہ مزدوروں کی بات کرنے والی پیپلز پارٹی کو مزدوروں کا ساتھ دینا چاہیئے تھا لیکن ملکی بدقسمتی ہے کہ یہاں قانون صرف غریبوں کے لئے ہے امیروں کے لئے نہیں، سینیٹ سے اہم مزدوروں کے خون کا حساب ہے جس کی وکالت کرتے رہیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ جس روز یہ واقعہ پیش آیا اس روز سید منور حسن جائے وقوعہ پر جانا چاہتے تھے لیکن بعض افراد کی جانب سے وہاں کا محاصرہ کیا گیا اور کسی کو جانے نہیں دیا گیا جبکہ فیکٹری مالک نے خود کہا کہ مجھ سے 15 کروڑ بھتہ مانگا گیاتھا۔