تحریر : میر افسر امان کنوینر کالمسٹ کونسل آف پاکستان اللہ تعالی کا قرآن میں فرمان ہے کہ میں نے انسان کو کمزور پیدا کیا ہے۔اس کے ساتھ پیٹ، سرداری ،دولت، عورت اور دوسری چیزوں سے محبت بھی رکھ دی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ اللہ نے انسان کو اچھے اور بُرے راستے پر چلنے کے ارادے کی اجازت بھی دی ہے۔ دوسری طرف فرشتوں کو پیدا کیا۔ ان کو ان کمزرویوں سے پاک رکھا۔ ان کواللہ کی طرف سے جو حکم ملتا ہے اس پر عمل کرنا ہوتا ہے۔اللہ نے جنت اور دوزخ پیدا کی جو انسان اپنے غلط ارادے (جو اسے اللہ نے دیا ہے) کو روکے رکھے اور نیک ارادے پر عمل پیرا ہو اور جنت حاصل کرنے کا خواں ہو تو اللہ اس سے راضی ہوتا ہے۔ جو صرف اس دنیا کی خواہش کے تحت زندگی گزارے اس سے اللہ ناخوش ہوتا ہے۔
جلد حاصل ہونے والی اس کمزوری سے اللہ کے پیغمبر ہی بچے رہے ہیں۔ اس فلسفہ کو سامنے رکھا جائے تو انسان اپنی ازلی کمزوری کی وجہ سے ہر دور میںعاجلہ کا طلب گار رہا ہے۔ یعنی جلد حاصل ہونے والی چیزوں کی طرف ہمیشہ مائل رہا ہے۔ انسان کو اس کمزوری سے بچانے کے لیے اللہ نے اس دنیا میں کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبر مبعوث فرمائے۔ آخر میں ہمارے پیارے پیغمبرۖ تشریف لائے ۔ ایک حدیث کے مفہوم کے مطابق، آخری پیغمبر ۖ نے فرمایا کہ میرے بعد میری ا مت کی رہنمائی کے لیے امت کے علما کی ذمہ داری ہے۔ اسی فلسفہ کو سامنے رکھتے ہوئے ایک مجدّدِ وقت جسے دنیا مودودی کے نام سے جانتی ہے ،نے١٩٤١ء میں جماعت اسلامی کی بنیاد رکھی جو انبیا کی سنت کے قریب تر ہے۔اس جماعت کے بنیادی مقاصد کے مطابق، یہ جماعت اللہ کے پیغمبروں کی سنت پر عمل کرتے ہوئے اس دنیامیں حکومت الہیٰا قائم کرنے کا دعویٰ لے کر میدان میں اُتری ہے۔ اس جماعت نے کہا کہ دنیا والوں سے اس کام کے لیے اِسے کوئی اجر نہیں چاہیے۔
اگر جماعت نے اللہ کے حکم اور انبیا کی سنت کے مطابق کام کیا تو اس کا اَجر اس کے رب کے پاس جنت کی صورت میں محفوظ ہے۔ اسی لیے یہ جماعت پرمٹ، پلاٹ، نوکریوں اور دوسری کمزرویوں سے پاک ہے۔جب سے جماعت نے الیکشن میں حصہ لینا شروع کیا تو لوکل گورنمنٹ،صوبائی ،قومی اور سینیٹ میں اس کے تقریباً ١٠٠٠ نمایندے منتخب ہوئے۔ اللہ کاشکر ہے ان میں سے کسی پر بھی کرپشن کا الزام نہیں لگا۔کرپشن کی کھلی گنگا کے دور میں جماعت ایک امین جماعت ہے یہ لوگوں کے اموال کی حفاظت کرنے کا عزم لے کر اُٹھی ہے۔ اگر اسے اقتدار ملا تو اس پر قائم رہے گی۔ظاہر ہے یہ انسانوں کی جماعت ہے یہ انسانوں میں ہی رہ کر مروجہ طریقوں سے اپنے اصلاحی پروگراموں کو پایا تکمیل تک پہنچائے گی۔یہ جماعت اپنی دعوت کے کام ، جلسے، جلوس،ریلیاں، سیمینار اور ورکرز کنونشن منعقد کر کے کرتی ہے۔ گزشتہ دنوں ایسے ہی ورکرز کنونشن پنجاب اورخیبر پختونخوا میں بھی کر چکی ہے۔
Siraj-ul-Haq
اب صوبہ سندھ کے خواتین و مرد ورکرز کنونشن کا ایک عظیم لمشان کنونشن مورخہ ٢٦اور ٢٧ نومبر کو باغ جناح کراچی میں کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔جماعت اسلامی پاکستان کے امیر اور سینیٹر سراج الحق صاحب نے اپنے بیان میں کہا کہ سندھ ورکرز کنونشن غریبوں، مزدورں اور کسانوں کے لیے خوشخبری لائے گا۔ورکرز کنونشن کی تیاریوں کے لیے جماعت کے مرکزی امیرجناب اسد اللہ بٹھو نے علماسے رابطوں کے تحت جے یو آئی کے سندھ کے صدر جناب عبدالصمد ہالیجی اور جے یو پی کے مفتی ابراھیم اور دیگر علماکو دعوت نامے پیش کیے۔ ان علما نے شرکت کی یقین دہانی کرائی۔ جماعت کے صوبائی امیر جناب معراج الہدیٰ صدیقی صاحب نے شاہ اویس نورانی صاحب سے ملاقات کر کے انہیں کنونشن میں شرکت کی دعوت دی۔ جماعت سندھ نے اہم سیاسی و سماجی شخصیات کو دعوت نامے بھی ارسال کر دیے ہیں۔
جماعت سندھ کے جنرل سیکر ٹیری ممتاز سہتو صاحب ورکرز کنونشن کو کامیاب کرنے کے لیے چار روزہ سندھ کے دورے پر روانہ ہو گئے ہیں۔ جمعیت علما سندھ کے صدرمولاناعبدالرئوف صاحب نے کہا کہ ورکرز کنونشن پاکستان کو قرآن و سنت کی روشنی سے منور کر دے گا۔ خانقائوں، مزاراتِ اولیا کے گدی نشیوں کو بھی کنونشن میں شرکت کی دعوت دیں گے۔اسلامک ریسرچ اکیڈمی کراچی کے سربراہ ڈاکٹر شاید ہاشمی صاحب نے جماعت ضلع جنوبی میں اجتماع کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کنونشن اسلامی نظام کا نقیب اور سندھ کے محروم طبقات کی آواز بنے گا۔ جماعت کراچی کے امیر اور ورکرز کنونشن کے انچارج جناب حافظ نعیم صاحب نے باغ جناح کا دورہ کیااور انتظامات کا جائزہ لیا۔صابر احمد صاحب نے اجتماع گاہ میں تزئین و آرائش کے انتظامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔خواتین اور مرد حضرات کے لیے علیحد ہ علیحدہ اجتماع گائیں بنائی جائیں گیں۔جگہ جگہ کیمپ قائم کر دیے گئے ہیں۔
اس موقعہ پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کراچی کے امیر نے ہدایات دیں اور کہا کہ کارکنان” جلسہ اسلامی انقلاب” کو کامیاب بنانے کے لیے بھر پور حصہ لیں۔ جماعت سندھ کے وفد نے کراچی پریس کلب کا دروہ کر کے پریس کلب کے سیکرٹیری جناب اے ایچ خانزادہ، رضوان بھٹی اور اینکر پرسن مظہر عباس سمیت دیگر صحافیوں سے ملاقاتیں کیں اور انہیں کنونشن میں شرکت کی دعوت دی۔ اس موقعہ پرمحمد حسین محنتی صاحب ناعب امیر جماعت صوبہ سندھ نے کہا کہ میڈیا کنونشن کی کوریج اور کراچی کا مقدمہ لڑنے کے لیے کردار ادا کرے۔ ہیومن رائٹس نیٹ ورک کے صدر جناب انتخاب عالم سوری اورجنرل سیکرٹیری شہزاد مظہر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ورکرز کنونشن مایوسی کے اندھیروں میں اُمید کی کرن ہے۔
جناب نظام الدین نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے صدر نے کہا کنونشن میں محنت کش بھر پور شرکت کریں گے۔ جماعت کراچی کے ناعب امیراسامہ رضی صاحب نے کہا کہ سندھ ورکرز کنونشن مایوس نوجوانوں کے لیے امید کا پیغام ہے۔ نسل نو کو آگے بڑھانے کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ اس سے صحت مند معاشرہ وجود میں آئے گا۔ اس لیے کارکن ہر گلی محلے اور دروازے پر جا کرعوام کو کنونشن کی دعوت دیں۔جماعت ضلع وسطی کے امیر جناب منعم ظفر نے دستگیر اور گڈاپ میں پرچم کشائی کی تقریب میں کارکنوں سے خطاب میں فرمایا کہ اسلامی نظام قائم کر نے کیے بغیر مسائل حل نہیں ہوسکتے۔ جماعت بن قاسم کے امیر جناب عبدالجلیل نے کارکنوں کے اجتماع میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ورکرز کنونشن اسلامی انقلاب کی نوید ثابت ہو گا۔
Jamaat Islami -Workers Convention
جماعت غربی کے امیر جناب عبدالرزاق نے کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ کنونشن کرپشن کو جڑسے ختم کرنے کا سبب بنے گا۔ اس لیے عوام اُٹھ کھڑے ہوں۔جماعت جنوبی کے امیر جناب سید عبدالرشیدنے ایک اجتماع میں کہا کہ سندھ ورکرز کنونشن سیاسی تبدیلی کاآغازہو گا۔ جماعت شرقی کے امیر جناب یونس بارائی نے ملیر میں جامعہ حنیفیہ کا دورہ کیااور علما کو کنونشن میں شرکت کی دعوت دی۔دردانہ صدیقی صاحبہ سیکر ٹیری جنرل حلقہ خواتین پاکستان کنونشن میںخواتین دانشوروں کے ایک پرگرام” عورت نسل نو کی معمار” کانفرنس کی صدارت کریںگی۔جماعت حلقہ کراچی کی ناظمہ فرحانہ اورنگزیب صاحبہ نے خواتین کے میڈیا گروپ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ورکرز کنونشن میں سوشل میڈیا کا بھر پوراستعمال کیا جائے۔ورکرز کنونشن میں جماعت کی الخدمت فائونڈیشن سندھ میں فلاحی سرگرمیوں پر مشتمل اسٹال لگائے گی۔ صاحبو!یہ ورکرز کنونشن، اُن سرپھروں کا اجتماع ہے جنہوں نے اللہ کی مدد سے اس ملک کے دین کے دشمنوں، کیمنسٹوں کے نعرے سرخ سویرے کے نعرے کوسبز سویرے کے نعرے کی نوید سے شکست دی تھی۔
ان کو صحافت ، طلبا، مزدروں کی تنظیموں اور سیاست میں سے بھی نکال دیا تھا۔ پاکستان کو اعلانیہ جمہوری جدو جہد سے اسلامی جمہوریہ پاکستان بنایا تھا۔ اب یہ مغربی دنیا کے سیکولرزم کی آڑ میں چھپ کر اسلامی جمہوری پاکستان کے اسلامی تشخص اور قائد اعظم کے دو قومی نظریہ پر نقب لگانے کی سازشیں کر رہے ہیں۔ لہٰذا! آئو اور سیکولرزم کے بتوں کو محمود غزنوی کی سنت پر عمل کرتے ہوئے توڑنے کی کوشش میں مصروف اس ملک کے دو قومی نظریہ اور اسلامی آئین کی محافظ، اسلامی فلسفہ جہاد کی امین، کرپشن سے پاک، پڑھی لکھی بہادر اورنڈر قیادت، پرمنٹ، پلاٹ اور نوکریوں کی سیاست سے پاک، اپنا اجر اللہ سے مانگنے والی،عاجلہ، یعنی جلد حاصل ہونے والے اس دنیا کے فاعدے کی فکر سے دور ، جنت کی حریص اسلامی قیادت کے ورکرز کنونشن میں شریک ہوں، کہ یہی مسلمان کی منزل ہے۔آپ کو یہ سنہری منزل ٢٦ اور ٢٧ نومبر کے ورکرز کنونشن میں بلا رہی ہے۔جماعت انبیا کی سنت پر چلتے ہوئے پاکستان کے عوام کو سیدھے راستے پر چلنے کی دعوت دے رہی ہے۔ اسی کا نام جماعت اسلامی پاکستان ہے۔ اللہ ہمیں پاکستان کی حفاظت اور صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔