اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان نے جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو کالعدم تنظیمیں قرار دے دیا جس کا نوٹیفکیشن بھی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کر دیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ نے انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 کے تحت دونوں جماعتوں پرپابندی عائد کی۔ اس کے علاوہ دونوں جماعتوں کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے شیڈول ون میں شامل کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور پہلے مرحلے میں 44 افراد کو حفاظتی تحویل میں لیا گیا ہے۔
زیر حراست افرادمیں کالعدم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کے بیٹے حماد اظہر اور بھائی مفتی عبدالرؤف شامل ہیں، مفتی عبدالرؤف اور حماد اظہر کے نام اس ڈوزیئر میں شامل ہیں جو بھارت نے پلوامہ حملے کے حوالے سے پاکستان کو دیا ہے۔
جن افراد کو حراست میں لیا گیا ان سے تفتیش کی جائے گی، بھارت کے ڈوزیئر میں کچھ چیزوں کا ذکر ہے شواہد نہیں۔
اس کے علاوہ کالعدم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو حراست میں لینے یا نہ لینے کا حتمی فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے۔
اس سے قبل 21 فروری کو وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں نیشنل ایکشن پلان کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا تھا کہ کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائی کو تیز کیا جائے گا اور جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو کالعدم تنظیم قرار دیا جائے گا جس پر اب عملدرآمد کیا گیا ہے۔