کراچی : موجودہ حکومت تبلیغ اسلام کیخلاف اقدامات کرکے اللہ کے عذاب کو دعوت دے رہی ہے ،وفاقی وزارت داخلہ کا غیر ملکی تبلیغی وفود کو ویزے نہ جار ی کرنا بھونڈا اقدام ہے، وزیر اعظم ، چیف جسٹس آف پاکستان اور دیگر اعلیٰ حکام تبلیغی وفود کو ویزے نہ جاری کیے جانے کا نوٹس لیں۔
تبلیغی جماعت دنیا میں امن محبت پھیلانے کا فریضہ انجام دے رہی ہے ،ویزے جاری نہ کرنا مسلمانوں کا مسئلہ ہے اگر حکمران اپنے رویوں میں تبدیلی نہیں لاتے تو اپنی تباہی کا انتظار کریں ، حکمران اپنے آقاؤں کی خوشنودی کیلئے اسلام مخالف اقدامات کررہے ہیں ، صدر مملکت سے قائد اعظم ینورسٹی کے شعبے کو قادیانی سے منسوب کرنے کی توقع نہیں تھی ہم انہیں مذہبی شخصیت سمجھتے تھے صدر صاحب اپنا فیصلہ واپس لیں اور قوم سے معافی مانگیں۔
ان خیالات کا اظہار بنوریہ ریسٹورنٹ سائٹ ٹاؤن میں جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم ،JUIکے قاری محمد عثمان ، جمیعت علماء اسلام (س) کے مولانا حماداللہ مدنی سمیت دیگرعلماء کرام نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر شہر بھر کی مذہبی جماعتوں اور مدارس کے نمائندے بھی پریس کانفرنس میں شریک تھے۔
مفتی محمد نعیم نے پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وزارت داخلہ کی جانب سے عالمی تبلیغی جماعت کے وفود کو پاکستانی ویزے سے گریزاں ہیں ہم اسے اسلام پر پابندی کے مترادف سمجھتے ہیں ، عوام اور مقتدر حلقوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ وزارت خارجہ کے اس رویے کیخلاف بھرپور احتجاج کریں ،ملک میں جب اقلیتوں کی کوئی شکایت ہوتی ہے تو حکومت تلملا جاتی ہے۔
ہمارا قانون حرکت میں آجاتاہے ترمیم کرلی جاتی ہے ، پنجاب کے تعلیمی اداروں میں ڈانس کی اجازت تو ہے مگر تبلیغی وفود کو جانے کی اجازت نہیں ، حکمران تبلیغی جماعت پر پابندیاں عائد کرکے تباہی کو دعوت دے رہے ہیں ، انہوں نے کہاکہ بھارت اور بنگلہ دیش میں تبلیغی جماعت کو ویزے جاری کیے جاتے ہیں مارچ میں رائیونڈ تبلیغی مرکز میں مارچ 2017ء میں ایک اجتماع ہورہاہے جس میں 100ممالک کے 5000سے زائد وفود شرکت کرنا چاہتے ہیں امسال وزارت داخلہ ان کو پاکستانی ویزے سے گریزاں ہے۔
بزرگوں نے ہمیں بتایاتو ہم نے اس کیخلاف اواز بلند کی ہے ، اور اس کیخلاف آواز بلند کرنا ہم اپنا دینی فریضہ سمجھتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ قائد اعظم ینورسٹی اسلام آباد کے فزکس کے شعبے کو ایک قادیانی اور یہود نواز ڈاکٹر عبدالسلام کے نام سے منسوب کرنا درست اقدامات نہیں بلکہ قابل مذمت اقدام ہے ۔ اس موقع پر جمعیت علماء اسلام (ف) کے قاری محمد عثمان نے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ تبلیغی جماعت کو ویزے جاری نہ کرنا مسلمانوں کا مسئلہ ہے ، وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے غیر ملکی تبلیغی وفود کو ویزے نہ جار ی کرنا بھونڈا اقدام ہے جس کی ہر مسلمان مذمت کرتاہے۔
حکمرانوں نے اگر ویزے جاری نہ کیے تو اس کے بیانک نتائج ہوسکتے ہیں، انہوں نے کہاکہ قائد اعظم ینورسٹی اسلام آباد کے شعبہ فزکس کو عبدالسلا م قادیانی سے منسوب کرنے کا عمل روکا جائے، اس شعبے کو ڈاکٹر عبدالقدیر خان یا کسی گراں قدر خدمات انجام دینے والے شخص کے نام منسوب کیاجائے ،صدر مملکت کو مذہبی شخص سمجھتے تھے مگر ایک قادیانی کو دستخط کرکے پوری قوم کی دلازاری کی ہے صدر کے دستخط پر ان کیخلاف فتوے آسکتے ہیں ، اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے مفتی حماد اللہ مدنی نے کہاکہ تبلیغی جماعت کے وفود کو ویزے جاری نہ کرناملک کے اسلامی تشخص کو پامال کرنے کے مترادف ہے۔
یہ ملک اسلام کے نام پر معارض وجود میں آیا ہے اس میں اسطرح کے اقدامات سے حکمرانوں کو گریز کرنا چاہیے ۔ علماء کرام نے مطالبہ کیاہے کہ صدر وزیر اعظم چیف جسٹس آف پاکستان وزارت خارجہ کی جانب سے تبلیغی جماعت کے وفود کو ویزے جاری نہ کرنے کے عمل کا فوری نوٹس لیں اور مدارس کے غیر ملکی طلبہ وہ طلبہ جو قانونی تقاضے پورے کرکے تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں ان پر پابندی ختم کی جائے اور انہیں تعلیم کے مواقع فراہم کیے جائیں سندھ حکومت آئے روز مدارس کے حوالے سے پروپیگنڈہ کرتی ہے۔
اگر اس کے پاس کسی مدرسے یا مدارس کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ثبوت تو وہ تنظیمات 4۔مدارس کے نمائندوں اور متعلقہ اداروں کو فراہم کریں بصورت دیگر پروپیگنڈہ بند کیاجائے ،اسلام آبادقائد اعظم ینورسٹی شعبہ فزکس کو عبدالسلام قادیانی کے نام سے منسوب کر نے کے عمل کو فوری طور پر منسوخ کرکے ڈاکٹر عبدالقدیر خا ن یا کسی ملک کیلئے گراں قدر خدمات انجام دینے والے کسی شخص سے منسوب کیاجائے۔
سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی فوری طور پر تحفظ اقلیتی نامی بل واپس لے جو عملا قبول اسلام کیخلاف بل ہے ،دہشتگردی میں ملوث تمام افراد اور تنظیموں کیخلاف یکساں کاروائی کی جائے اور امتیازی سلوک سے گریز کیا جائے۔