کراچی : بین الاقوامی شہرت یافتہ علمی دینی درسگاہ جامعہ بنوریہ عالمیہ میں قدیم طلبہ کے داخلے اختتام پذیر، نئے داخلوں کا سلسلہ 11 اگست تک جاری رہیںگے، 5 اگست بدھ کو طلبہ کی باقاعدہ حاضری ہوگی،امسال اب تک مختلف درجات میں 250 سے زائد نئے طلبہ وطالبات کوداخلے دیئے گئے ہیں جن میں ملکی وغیر ملکی طلبہ شامل ہیں۔
پیر کو جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم کی زیر صدارت مجلس تعلیمی اور منتظمہ کمیٹی کا مشترکہ اجلاس ہوا ،جس میں اب تک کے نئے داخلوں اور نئے انتظامات کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی۔ اجلاس میں کراچی کے امن وامان کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مفتی محمدنعیم نے کہاکہ مدارس علوم قرآنی کے مراکز ہیں قرآن کی حفاظت کا ذمہ اللہ تعالیٰ نے خود لیاہے اور وہی ذات مدارس کی حفاظت کررہی ہے۔انہوںنے کہاکہ مدارس ہر سال ترقی کی نئی راہوں پر گامزن ہورہے ہیں اور آج مدارس علماء طلبہ کو دہشت گردی کا الزام تھوپنے والے رسواہوتے نظر آرہے ہیں ، انہوںنے کہاکہ خلوص وللہیت اہل مدارس کا سب سے بڑا ہتھیار ہے اور اسی ہتھیار سے مدارس کے طلبہ کو لیس کیا جاتاہے،
انہوں نے کہاکہ مدارس نے کبھی دہشت گردی کی حمایت کی ہے اور نہ کرتے ہیں بلکہ ہردہشت گردی کے واقعے کی مذمت کی ہے اور ہمیشہ حکومت سے بلا تفریق دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کا مطالبہ کیاہے،انہوںنے کہاکہ سابق آمر جنرل(ر) مشرف نے بیرونی جی حضوری کی بجاآوری کرتے ہوئے مدارس کے خلاف اقدامات کیے لال مسجد پر شب خون مارا۔
مدارس کے غیر ملکی طلبہ کے ویزوں پر پابندی عائد کی جس کی سزا ہے کہ آج وہ عدالتوں کے چکر کاٹنے میں مصروف ہے، انہوںنے کہاکہ کراچی میں گزشتہ دس سالوں میں سب سے زیادہ علماء اور طلبہ دہشت گردی کا نشانہ بنے اس کے باوجود دہشت گردی میں ملوث ہونے کے الزامات مدارس پر لگائے گئے جبکہ اب ثابت ہوچکاہے کہ اس دہشت گردی میں سیاسی عناصر ملوث تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوش آیند امر ہے کراچی میںامن کی فضاء قائم ہوتی دکھائی دے رہی ہے، رینجرز کے جوانوں کی امن کے قیام کیلئے کوششیں قابل تحسین ہیں۔