مظفرآباد ( پر یس ریلیز) یوم یکجہتی کشمیر کا دن اس بات کی علامت ہے کہ حق خودارادیت ہمار ا حق ہے ، جسے بھارت قابض افواج کے ظلم سے نہیںدبا سکتا۔ کشمیر اور پاکستان دو الگ خطے نہیں بلکہ ملت اسلامیہ کی وحدت ، جغرافیائی ، سیاسی ، تہذیبی اور ثقافتی اور مذہبی وحدت کا بھی دوسرا نام ہیں، خطہ کشمیر کا پاکستان سے قدیمی اور لازوال تعلق ہے، کشمیریوں اور اہل پاکستان کے دل یکساں دھڑکتے ہیں۔
5 فروری صرف علامتی اظہار یکجہتی نہیں بلکہ اس لازوال رشتے کو مزید مستحکم کرنے کا عملی مظاہرہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار آزاد جموں و کشمیر یو نیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید دلنواز احمد گردیزی نے یو م یکجہتی کشمیر کے موقع پر جامعہ کشمیر میں ادارہ مطالعہ کشمیر کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی سیاسی ، سفارتی ، مالی اور اخلاقی معائونت پر ہم پاکستان کی حکومت اور عوام کے شکر گزار ہیں اور اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ مملکت خداداد پاکستان کے استحکام ، وطن عزیز کی ترقی کو دوام بخشنے کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گئے۔
ہم پاکستان کی حکومت اور عوام کے اس جذبہ کو سلام پیش کرتے ہیں کہ جس کے مطابق آج 5فروری کو کراچی سے لے کر خیبر اور آزاد کشمیر تک یو م یکجہتی کے اظہار کے ذریعے اس بات کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ اہل پاکستان مسلہ کشمیر کے حل تک مظلوم کشمیری عوام کی حمایت جاری و ساری رکھیں گئے۔انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر یو نیورسٹی کے ادارہ مطالعہ کشمیر مسلہ کشمیر کے حل کے لیے تھینک ٹینک کا کام کرتے گا، ہمیں مسلہ کشمیر کے حل کے لیے جدوجہد جاری رکھنا ہے۔
وائس چانسلر نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کروانے میں اپنا کردار ادا کرے،تاکہ جنوبی ایشیا ء میں پائیدار امن کا خواب پورا ہو سکے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئر مین ڈیپارٹمنٹ آف بائیو ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر محمد نسیم خان نے کہا کہ مسلہ کشمیر ہمارے لیے محض ایک سیاسی اور علاقائی مسلہ نہیں بلکہ اس کا تعلق ہمارے جذبات کے ساتھ ہے، وادی کشمیر سے نکلنے والے دریائوں کا رخ پاکستان کی جانب ہے، بھارت کسی بھی قیمت پر مقبوضہ کشمیر پر اپنا قبضہ برقرار نہیں رکھ سکتا۔
قابض افواج کے سہارے مظلوم کشمیری عوام پر ظلم اور جبر کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں جہاں اور وسائل استعمال کرنے ہیں وہاں تعلیم اور ٹیکنالوجی کے ذریعے ہم نے بھارت کا مقابلہ کرنا ہے۔ چیئر مین ڈیپارٹمنٹ آف کیمسٹری ڈاکٹر انصر یاسین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 5فروری منانے کے مقصد یہ ہے کہ ہم کشمیر کی آزادی اور وطن عزیز کی ترقی کے لیے اپنا کردار اداکریں، یو م یکجہتی کشمیر صرف تقریروں کی حد تک نہیں بلکہ اس مقصد کے لیے ہمیں عملی اقدامات اٹھانے چاہیں، ہمیں مسلہ کشمیر کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے کے لیے آگے بڑھنا ہو گا۔ ادارہ مطالعہ کشمیر کی چیئر پرسن عنبرین خواجہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس دن کو منانے کا مقصد کشمیریوں اور اہل پاکستان کے لازوال رشتے کو مزید مضبوط بنانا ہے جس پر ہمیں جتنا بھی فخر ہو وہ کم ہے۔
اگر ہم امت مسلمہ کی طرف دیکھتے ہیں تو پاکستان کے سوا کسی بھی ملک نے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی تحریک آزادی کی اس حد تک حمایت نہیں کی ،ہمارا فرض ہے کہ ہم اہل پاکستان کے اس خلوص کا شکریہ ادا کریں، تقریب سے ادارہ مطالعہ کشمیر کے ریسرچ ایسوسی ایٹ عامر جہانگیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوم یکجہتی کا یہ تاریخی دن وطن عزیز پاکستان کے ساتھ ہمارے رشتے کی عکاسی کرتا ہے، یہ دن منانے کا مقصد ہے کہ کشمیر اور پاکستان ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں۔ تقریب میں رجسٹرار جامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم خان، ڈائر یکٹر فنانس پروفیسر ڈاکٹر محمد قیوم خان ،ڈائر یکٹر سٹوڈنٹس آفیئرز پروفیسر عامر فاروق ، سیکرٹری ٹو وائس چانسلر سید مجتبیٰ علی بخاری ، ڈاکٹر واجد عزیز لون، ڈاکٹر سعید عارف شاہ ، محترمہ نازنین حبیب ،ڈائر یکٹر اسلامک اسٹیڈیز پروفیسر اکرام رشید ، آفیسر تعلقات عامہ محمد برہان بخاری ، ریسرچ ایسوسی ایٹ انیس الرشید ہاشمی سمیت فیکلٹی ممبران ، آفیسران اور طلبا و طالبات نے شرکت کی۔ دریں اثناء جامعہ کشمیر کے مختلف شعبہ جات کے فیکلٹی ممبران ، آفیسران اور طلبہ نے یو م یکجہتی کشمیر کے موقع پر کوہالہ پل پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر اس عزم کا اظہار کیا کہ تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی اور مملکت خداداد پاکستان کی سلامتی کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کریں گئے۔