لاہور: اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ محمد زبیر حفیظ نے کہا ہے کہ پاکستان کے نوجوان اس ملک کا ایک حقیقی سرمایہ ہیں۔نوجوانوں کسی بھی معاشرے کا سرمایہ افتخار ہوتے ہیں۔قوموں کے انفرادی اور اجتماعی رویے ان کی پہچان ہوتے ہیں اور قومیں نوجوانوں کے بل بوتے پر پروان چڑھتی ہیں۔ پاکستان میں نوجوانوں کی تعداد کل آبادی کا ساٹھ فیصد ہیں ۔مثبت اور تعمیر ی سرگرمیوں کے ذریعے نوجوانوں کے اندر حب الوطنی اور ملک کی تعمیر کا جذبہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے اس سلسلے میں اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان نے ملکی ترقی میں تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرنے، نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے اور تعمیر ی فکر دینے کے لئے”ہم سے ہے پاکستان ” کے سلوگن کے تحت مہم کا آغاز کررہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں دیگر ذمہ داران کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ اس مہم کے ذریعے طلبہ کو تعلیمی امور سے آگاہ کرتے ہوئے تعلیمی اداروں میں تعلیمی کلچرکے فروغ کے ذریعے ملک کی تعمیر اور ترقی میں تعلیم کی اہمیت سے آگاہ کیا جائے گا، جبکہ دوسری طرف طلبہ اورنوجوانوں کے اندر جذبہ حب الوطنی پیدا کیا جائے گا۔اقوام عالم میں مجموعی رویوں اور ذاتی مفادات کی وجہ سے ملک کا تشخص بری طرح مجروح ہوا ہے۔
پاکستان کے نوجوان بالخصوص طلبہ پاکستان کے کردار اور تشخص کی بہتری میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔پاکستانی معاشرہ اس وقت نفرت، عصبیت اور نااتفاقی سے متاثر ہوا ہے۔پرچی سسٹم ، سفارشی کلچر ، کرپشن اور لوٹ مار نے معاشرے سے اتحاد و یگانگت کی جڑوں کو کھوکھلا کردیا ہے۔کرپٹ حکمرانوں اور مفادت پرست سیاست دانوں نے قوم کوتقسیم کردیا ہے، قومی وحدت کا شیرازہ بکھرا ہوا ہے۔ملک میں عام آدمی کو بنیادی سہولیات تک میسر نہیں جبکہ حکمران طبقہ، افسر شاہی اور وڈیرے ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں ۔ بے گناہ پاکستانیوں کا قتل عام ہو رہا ہے۔دہشت گردی کی وجہ سے اندرون ملک سرمایہ کاری نہ ہونے پر ملکی معیشت کو شدید بحران کا سامنا ہے۔
مہنگائی کی وجہ سے عوام کو رہن سہن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔جہاں مہنگائی میں اضافہ پٹرولیم اور بجلی کی قیمت میں اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی ہوئی وہاں اس کا براہ راست اثر پاکستان کی تعمیر اور ترقی میں تعلیم کی زبوں حالی کی صورت میں نظرآرہا ہے۔ یوں ملک کی تعمیر اور ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والا شعبہ تعلیم دہشت گردی کے خلاف جنگ اور بدامنی کی وجہ سے ارباب اختیار کی نظروں سے اوجھل ہو گیا ہے جس کی وجہ سے بنیادی اور اعلیٰ تعلیم میں بہتری کے اقدامات میں خلا نظر آرہا ہے ، نصاب تعلیم کے ادبی اور معاشرتی مضامین سے نظریہ پاکستان کے تصور کو بتدریج حذف کیا جا رہا جبکہ سائنسی اور پیشہ ورانہ مضامین میں کسی قسم کی جدت پیدا نہیں کی جا رہی۔
بنیادی اور اعلیٰ تعلیم میںخاطر خواہ حکومتی اقدامات نہ ہونے کو جواز بنا کر غیر ملکی اور غیر سرکاری تنظیمات کیلئے شعبہ تعلیم میںمداخلت کے راستے کھول دئیے گئے جس سے ملک کے نظریاتی تشخص کو شدید نقصانات درپیش ہیں۔دوسری جانب ڈگریاں ہاتھ میں لئے ہزاروں نوجوان بے روزگار ہیں ۔ میرٹ کا قتل عام کیا جارہا ہے۔ رشوت لوٹ مار اور کرپشن کا بازار گرم ہے۔ کرپٹ قیادت اور مفاد پرست سیاست دانوں نے قوم کو تقسیم کر دیا ہے۔ قومی وحدت کا شیرازہ بکھرا ہوا ہے۔ملک میں عام آدمی کو بنیادی سہولیات بھی میسر نہیں ہیں جبکہ جاگیردار اور حکمران ٹولہ عیاشیوں میں مگن ہیں۔نوجوان دین سے دور ہو رہے ہیں مغرب کی اندھی تقلید کئے جا رہے ہیں۔
ایسے حالات میں اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان نے ”ہم سے ہے پاکستان ” مہم کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد قوم کو عصبیتوں سے نجات دلاکر اتفاق و اتحاد اور بھائی چارے کو فروغ دینا ہے۔نوجوانوں میں جذبہ حب الوطنی اجاگر کرنا ہے۔ مایوس اور ملکی حالات سے نا امید نوجوانوں کو مستقبل میں ترقی یافتہ اور خوشحال پاکستان کی امید دلانا ہے ۔نفرتوں اور جھگڑوں سے نکال کر باہمی تعاون کا جذبہ پیدا کرنا ہے۔اپنی ذات کے خول سے نکل کر ملکی تعمیر وترقی کا جذبہ پیدا کرنا ہے۔
اپنی ذات ، کلاس اور اپنے محلے سے تبدیلی کا آغاز کرنا اور ذمہ دار شہری بننے کی ترغیب دلانا ہے۔پاکستان کی نظریاتی اساس کو اجاگر کرنا اور اس کی مضبوطی کا احساس پیدا کرنا۔ اسلام کی محبت اور اس پر عمل کا جذبہ پیدا کرنا اور نوجوانوںمیں یہ شعور دینا کہ اسلامی نظام ہی پاکستان اور نوجوانوں کے مسائل کا واحد حل ہے۔ سب سے بڑھ کر اس ملک کو صالح ، نیک اور دیانت دار قیادت فراہم کرنا ۔ اسلامی جمعیت طلبہ ملک کے تشخص کو بہتر بنانے کے لئے طلبہ قیادت کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرے گی۔