جمعیت پر امن جد وجہد اور جمہوری احتجاج پر یقین رکھتی ہے، ناظم اسلامی جمعیت طلبہ لاہور

Protest

Protest

لاہور: اسلامی جمعیت طلبہ لاہور کے ناظم جبران بن سلمان نے کہا ہے کہ وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی اپنی مدت ملازمت میں توسیع کے لئے سیاست سے اجتناب کریں اور اپنی ایکسٹیشن گیم کو آگے بڑھانے کے لئے طلبہ کے خون کی ہولی نہ کھیلیں، جمعیت پر امن احتجاج پر یقین رکھتی ہے، یونیورسٹی انتظامیہ تصادم کی فضا ء قائم کرنے سے گریز کرے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب یونیورسٹی کے زیر اہتمام کلمہ چوک میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران اپنی مدت ملازمت میں توسیع کے لئے بے بنیاد اور زہر آلود پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ اپنی سیاست کے لئے بغض اور عداوت سے کام لیتے ہوئے نفرتوں کو پروان چڑھا رہے ہیں۔بلوچ اور پختون طلبہ میں جھگڑا کروانا بھی مجاہد کامران کی ایکسٹینشن گیم کا ایک حصہ ہے۔

اس تمام مہم میں وزیر اعلیٰ پنجاب اور ان کے چند مشیرو وزرا درپردہ مجاہد کامران کی حمایت میں مصروف ہیں۔مجاہد کامران کے خلاف کرپشن ، بدعنوانی اور دیگر مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اور ان پر پردہ ڈالنے کے لئے پنجاب یونیورسٹی میں خانہ جنگی کی فضاء قائم کی گئی ہے۔طلبہ کو لڑا کر اور ان کے خون کی ہولی کھیل کر مجاہد کامران اپنی ملازمت میں توسیع کے راستے ہموار کر رہا ہے۔اس موقع پر ناظم اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب یونیورسٹی اسامہ نصیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب یونیورسٹی میں اربوں کی اراضی کا کرپشن سکینڈل چھپانے کے لئے وائس چانسلر کو سر پر بٹھا رہے ہیں۔وائس چانسلر اساتذہ کے لئے کلنک کا ٹیکہ ہیں جوکہ شعبہ تعلیم کے لئے بدنام دھبہ ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے اگر کرپٹ اور نفرتوں کے بیج بونے والے شخص کو رئیس الجامعہ بنایا تو یہ ملک و قوم کے لئے خطرناک ہوسکتا ہے۔ پنجاب یونیورسٹی میں ہونے والے جھگڑے میں جلتی پہ تیل کا کردار ایس پی اقبال ٹائون ڈاکٹر اقبال کا بھی ہے جو یونیورسٹی میں خود فریق بن کر طلبہ میں دھونس جما رہا ہے۔

اپنے سرکل میں جرائم کی شرح میں بڑھتے ہوئے اضافے کو کنٹرول کرنے کی بجائے طلبہ کو کلاس رومز میں جا کر ڈرا دھمکا رہا ہے۔اگر۔ وزیر اعلیٰ اس سارے واقعے پر مجاہد کامران اور ڈاکٹر اقبال کو شاباش دینے کی بجائے ان کے خطرناک ارادوں پر نظر رکھیں اور لاہور کو کسی بھی بڑے تصادم سے بچانے کے لئے اقدامات کریں اور قوم کو ان شرپسندوں سے بچانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ ایس پی اقبال ٹائون اور وائس چانسلر جمعیت کی خاموشی کو ان کی کمزوری نہ سمجھیں ۔ جمعیت علاقائی تعصب اور صوبائی عصبیت کے خلاف ہے اس کے طلبہ ملک کے کونے کونے میں اپنی علمی سرگرمیوں کے ذریعے پہچانے جاتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے اگر بروقت کارروائی نہ کی اور ان لٹیروں کو لگام نہ ڈالی تو بعد میں حالات قابو میں نہیں رہیں گے جس کی ساری ذمہ داری ان دونوں پر عائد ہوگی۔ مزید برآں اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنان نے وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی کی برطرفی کے لئے احتجاجاََ میٹرو ٹریک بند کردیا تاہم بعد ازاں عوام کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے جمعیت کے ذمہ داران نے میٹرو ٹریک کھول کر کلمہ چوک میں احتجاجی مظاہر ہ کیا اور پنجاب حکومت، ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وائس چانسلر اور ایس پی اقبال ٹائون کو لگام نہ دی گئی تو اس کے نتائج خطرناک ہوں گے۔

سید امجد حسین بخاری
ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان
0334-5019016