لاہور(سید امجد حسین بخاری) اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ محمد زبیر حفیظ نے کہا ہے کہ جمعیت کی عزم عالیشان ، ہمارا پاکستان مہم تعلیمی اداروں کی کامیاب ترین مہم ہے ، اس مہم کے دوران جمعیت نے اپنے طے شدہ اہداف سے زائد سرگرمیاں منعقد کیں ، مہم کے دوران دس لاکھ سے زائد طلبہ سے براہ راست رابطہ کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے سٹوڈنٹس میگا فیسٹیول سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ جمعیت جلد ہی ایک لاکھ طلبہ اور نوجوانوں کی عزم رضا کار فورس قائم کرے گی جس سے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں کردار ادا کرنے کا حلف لیا جائے گا، مہم کے دوران جمعیت نے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر سپورٹس فیسٹیول، ٹیلنٹ فیسٹیول، کانفرنسسز اور سیمینارز کا اہتمام کیا گیا۔ اسلامی جمعیت طلبہ نے جہاں ایک جا نب ہزاروں کی تعداد میں ذہین اور باصلاحیت طلبہ میں ایوارڈز اور نقد رقوم تقسیم کی گئیں ۔ وہیں دوسری جانب ماڈل کلاس رومز اور دیگر مقابلہ جات کے ذریعے طلبہ کی تعلیمی صلاحیتوں کو پروان چڑھایا گیا ہے۔
اسلامی جمعیت طلبہ نے نوجوانوں میں صحت مندانہ سرگرمیوں کے فروغ کے لئے اس مہم میں خصوصی پروگرامز ترتیب دئیے۔ نوجوان اس قوم کا ہر اول دستہ ہیں ان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے ان میں ملک وقوم کی تعمیر جذبہ ابھارنے کے لئے مختلف قسم کی سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا۔ زبیر حفیظ حکومت اور پالیسی ساز اداروں سے مطالبہ کیا کہ یکساں تعلیمی نظام ایسا نظام بنایا جائے جوطلبا کی بہتر رہنمائی کرے اور اس تعلیمی نظام میں جہاں سائنس، ٹیکنالوجی، انگلش، کمپیوٹر کو اہمیت دی جائے وہاں آئین پاکستان اور نظریہ پاکستان کے مطابق نصاب تیار کیا جائے اور سماجی اور معاشرتی اقدار کو بھی مدنظر رکھا جائے۔ تعلیمی نظام رٹا سسٹم کا سخت مخالف ہو اور پورے پاکستان کا تعلیمی نظام ایک ہی ہو تاکہ ہم نسلی اورصوبائی عصبیت سے نکل سکیں۔ جس کے بعد ہی ہم قابل اور باصلاحیت افراد پیدا کر سکیں گے۔حکومت پورے ملک میں یکساں نظام تعلیم رائج کرے جس سے ملک کے کافی مسائل خود بخود حل ہو جائیں گے۔ قوم کے نوجوان مایوسی کا شکار ہیں ان میں اعتماد کی کمی، نفسیاتی مسائل، بہترروزگار کے حصول میں مشکلات پائی جاتی ہیں جس کی وجہ سے ملک میں باصلاحیت افراد کی کمی پائی جاتی ہے۔جمعیت کے ناظم اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ یکساں نظام تعلیم کے بغیر ترقی کا عمل ممکن نہیں ہے
سپریم کورٹ کے اْردو کے نفاذ کے فیصلے پر عمل کر تے ہوئے فوری طور پر نصاب میں اْردو کو ترجیحی بنیادوں پر شامل کیا جائے تاکہ بچوں کے مستقبل کو محفوظ کیا جاسکے۔ یک رنگ اور یک جان قوم یکساں نظام تعلیم کئے بنا نہیں بنائی جا سکتی، اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام لاکھوں افراد کا ریفرنڈم میں شریک ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ قوم یکساں نظام تعلیم چاہتی ہے مگر سیاست دان، پالیسی ساز ادارے اور اشرافیہ اس کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں ۔ حکمرانوںکو قوم کی آواز بننا ہوگااور یکساں نظام تعلیم رائج کرنا ہوگا #