تحریر : میاں نصیر احمد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 1949 کے مطابق کشمیریوں کو یہ حق دیا گیا تھا، کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کرسکتے ہیں، مگر بھارتی قابض فوج نہتے کشمیریوں پر ظلم وستم کررہی ہیں، پانچ فروری کو ہر سال یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر منایا جاتا ہے، اس دن کو منانے کا آغاز 1990ء کو ہوا جب جماعت اسلامی کے امیر قاضی حسین احمد کی اپیل پر اس وقت کے اپوزیشن لیڈر میاں محمد نواز شریف نے اخبارات میں اشتہارات کے ذریعے اپیل کی کہ جموں وکشمیر کے عوام کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کی جائے، ان کی کال پر پورے پاکستان میں 5 فروری 1990ء کو کشمیریوں کے ساتھ زبردست یکجہتی کا مظاہرہ کیا گیا، اور ملک گیر ہڑتال ہوئی اور ہندوستان سے کشمیریوں کو آزادی دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
کشمیری عوام سے اظہاریکجہتی کے لیے ہر سال 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر مناجاتا ہے، غور طلب بات یہ ہے کہ بھارتی فوجیں کشمیریوں کا بے جا خون بہا رہی ہیں اب تک لاکھوں کشمیری شہید ہو چکے ہیں، لیکن کوئی حل نظر نہیں آرہا،بھارت نے 70برسوں میں ہر ممکن طریقہ سے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو سرد کرنے اور کچلنے کی کوشش کی ہے، مگر اس میں کامیاب نہیں ہو سکا بھارتی فوج نے ایک لاکھ سے زائد مسلمانوں کو شہید کیا ہزاروں کشمیری ماوں بہنوں اور بیٹیوں کی عصمت دری کی گئی ،بچوں و بوڑھوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیاہزاروں کشمیری نوجوان ابھی تک بھارتی جیلوں میں قیدہیں کشمیر کا ایسا کوئی گھر نہیں ہے، جس کا کوئی فرد شہید نہ ہوا ہو یا وہ کسی اور انداز میں بھارتی فوج کے ظلم و بربریت کا نشانہ نہ بنا ہوبھارت نے جس قدر کشمیریوں کو دبانے کی کوشش کی وہ آزادی کے حصول کے لیے اتنا ہی آگے بڑھتے گئے ہیں، یہاں پر بڑی غور طلب بات ہے کہ جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کیلئے کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلے کا حل انتہائی ضروری ہے۔
بھارت ریاستی جبر و تشدد سے کشمیریوں کو زیادہ دیر تک ان کے بنیادی حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا، پاکستان اس بربریت اور طاقت کے اندھا دھند استعمال کی بھر پور مذمت کرتا ہے بھارتی سکیورٹی دستے کشمیر میں مظاہرین کے خلاف خونریز کارروائیوں کے دوران مرتکب ہو رہے ہیں،کشمیر میں بھارتی سکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی کوئی نئی بات تو نہیں ہے لیکن آجکل یہ اہلکار کرفیوکے نفاذ کو یقینی بناتے دکھائی دیتے ہیں وادی میں گزشتہ مہینوں کے دوران ہنگاموں، ریلیوں، پتھراؤ اور فائرنگ کے دوران ہلاک ہونے والے زیادہ تر نوجوان تھے کشمیر میں بھارتی جبر اور انسانی حقوق کی شدید اور منظم خلاف ورزیوں کا سلسلہ بند ہونا چاہئے پاکستان بھارتی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ کشمیر میں مظاہروں پر قابو پانے کے سلسلے میں احتیاط پسندی کا مظاہرہ کرے کشمیر میں شہریوں کی ہلاکتوں کے بعد ان مظاہروں میں مسلسل شدت دیکھی جا رہی ہے حقوق انسانی کی تنظیموں کا خیال ہے کہ بھارتی فورسز کو گولی چلانے، تلاشی اور فوری گرفتاری کے دئے گئے خصوصی اختیارات نے اس پہلے سے خراب ماحول کو مزید کشیدہ کیا ہے۔
پاکستانی قوم مظلوم کشمیریوں کی پشت پر کھڑی ہے اور قائد اعظم کے فرمان کے مطابق کشمیر ہماری شہ رگ ہے ،کوئی بھی وجود شہ رگ کٹ جانے کے بعد زندہ نہیں رہتا پاکستان مظلوم کشمیریوں کوکسی صورت بھارت سرکار کے رحم وکرم پرنہیں چھوڑا سکتا اور کشمیری مسلمان بھی انڈیا کے ساتھ کسی صورت رہنے کو تیار نہیں ہیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی پربین الاقوامی اداروں کی خاموشی افسوناک ہے پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کی پشت پرکھڑی ہے حکومت پاکستان کا بھی یہی موقف ہے، کہ کشمیرپرایساکوئی فیصلہ نہ کیاجائیگا جس سے کشمیریوں کی دل آزاری ہو پاکستان کشمیریوں کے ہر فیصلے کا احترام کرتا ہے، اورانہیں آزادی کاحق ملنے تک ہرسطح پران کی حمایت جاری رکھی جائیگی پاکستان مسئلہ کشمیر سے متعلق اپنے اصولی موقف پر مضبوطی سے قائم ہے۔
جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کیلئے کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلے کا حل انتہائی ضروری ہے بھارت ریاستی جبر و تشدد سے کشمیریوں کو زیادہ دیر تک ان کے بنیادی حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا، پاکستانی مظلوم کشمیریوں کے حق کیلئے آواز اٹھاتے رہیں جماعت اسلامی پاکستان کے امیر قاضی حسین احمد کی کوششوں سے مرکزی اور صوبائی حکومتوں نے پہلی مرتبہ مظلوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار تحریک آزادی کشمیر کو پورے پاکستان کی سطح پر اجاگر کیا جائے، وہاں اس کا ایک بڑا مقصد یہ بھی ہے کہ پاکستانی عوام میں اس شعور اور احساس کو اجاگر کیا جائے کہ آزادی کشمیر کی تحریک خود پاکستان کے بقائوسا لمیت کی تحریک ہے۔بھارت نے ریاست جموں و کشمیر میں آٹھ لاکھ سیکورٹی فورسز کی تعیناتی سے کشمیریوں کو آزادی جیسی عظیم نعمت سے محروم کر رکھا ہے بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی بند کرے اور آ ٹھ لاکھ فوج باہر نکالے وگرنہ خطہ میں کسی صورت امن قائم نہیں ہو سکتا، کشمیریوں کی مدد و حمایت کیلئے پوری قوم مظلوم کشمیری مسلمانوں کی پشت پر کھڑی ہے مظلوم کشمیریوں کوحق خودارادیت ملنے تک جنوبی ایشیا میں کسی صورت امن قائم نہیں ہو سکتا،اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں نے مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے دوہرامعیار اپنا رکھا ہے۔
کشمیر کی محبت ہماری رگوں میں خون کی طرح دوڑتی ہے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھائے جارہے ہیں ،کشمیری سالہ سال سے قربانیاں پیش کر رہے ہیں اور وہ آج بھی اپنی آزادی کے لیے عزم و حوصلے کے ساتھ استقامت کا ثبوت دے رہے ہیں،کشمیریوں آزادی کے حصو ل تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے بھارت اقوا م متحدہ کی قراردادوں کی اہمیت وافادیت سے انکار نہیں کر سکتا۔قراردادیں ، تنازعہ کشمیر کی اساس ہیںجو اس مسئلے کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کی ضمانت فراہم کرتی ہیں اقوام متحدہ سات دہائیاں گزرنے کے باوجود کشمیر کے بارے میں اپنی قراردادوں پر عمل درآمد نہیں کراسکا وہ کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے نجات دلانے کے لیے تنازعہ کشمیرکے حل کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، 70 سال گزرنے کے باوجود کشمیریوں کا عزم اور حوصلہ برقرار ہے اور ان کی جدوجہد ازادی پوری اب و تاب کے ساتھ جاری ہے۔
بھارت کا ہر ظلم ان کے جذبہ حریت کو مزید بھڑکا دیتا ہے اور ہر سال سیکڑوں کشمیری اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے ازادی کی شمع کو روشن رکھتے ہیںالمی برادری اور اقوام متحدہ نے قرار دیا کہ کشمیر میں ریفرنڈم کرایا جائے اور انہیں اس بات کا فیصلہ کرنے کا اختیار دیا جائے کہ وہ پاکستان یا بھارت میں جس کے ساتھ چاہیں الحاق کرلیں،غور طلب بات یہ ہے کہ70 سال گزرنے کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں حق خودارادیت کے لیے ریفرنڈم نہیں کرایا گیا اور اس پر بھارت کا غاصبانہ قبضہ بدستور برقرار ہے۔ اس عرصے میں وہ کون سا ظلم ہے۔ جو بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں نہیں ڈھایا اور اب تک وہاں ہزاروں کشمیری شہید اور لاکھوں زخمی ہوچکے ہیں جب کہ بڑی تعداد میں خواتین کی بے حرمتی بھی کی گئی ہے۔ تاہم بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ اور عالمی برادری خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں،یہاں پربڑی غور طلب بات یہ ہے کہ کشمیر کا تنازعہ اقوام متحدہ کا نامکمل ایجنڈا ہے، اور اسے جنوبی ایشیا میں مرکزی حیثیت حاصل ہے۔
پاکستان بار بار اس موقف کا اظہار کر رہا ہے کہ ہم بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات بامعنی، نتیجہ خیز اور بامقصد مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں لیکن بھارت ابھی بھی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے، مذاکرات کو ٹال مٹول رہاہے ۔پاکستانی قوم کے کشمیریوں کے حوالے سے جذبے کی قدر کرتے ہیں،کشمیریوں اور پاکستانیوں کے مابین دین کا رشتہ ہے جو کبھی بھی نہیں ٹوٹ سکتا ، آزادی کشمیر سے کم پر ہم کوئی سمجھوتہ نہ کریں گے پاکستان میں سیاسی استحکام سے ہی بھارت اپنے ان مظالم عزائم سے گزیز کر سکتا ہے، سیاسی پارٹیاں آپس میں لڑائی کرنے کی بجائے ایک ہو کر مسئلہ کشمیر کا مطالبہ اقوام متحدہ اور پوری دنیا کے سامنے رکھیں توکوئی بھی ان کے مطالبے کو رد نہیں کرسکتا،اورکشمیر کے حتمی حل تک اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی اہمیت اور حیثیت برقرار رہے گی کشمیر پاکستان کی شہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے اوراس کے بغیر پاکستان نامکمل ہے، خطے کے امن کو محفوظ تر بنانے کے لیے کشمیریوں کو حق خودارادیت دی جائے اورعالمی برادری سمیت مسلم دنیا بھی کشمیر میں بھارتی مظالم کی روک تھام کے لیے کردار ادا کریں۔
بین الاقوامی برادری بھی کئی عشروں سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور ظلم و ستم کو نظر انداز کر رہی ہے اسے اب اپنی خاموشی توڑنا ہوگی،بھارت آخر کب تک طاقت کے بل بوتے پرکشمیریوں کو ان کے اس بنیادی حق سے محروم رکھے گا پاکستانی قوم تحریک آزادی میں کشمیریوں کے ساتھ قدم سے قدم اور کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے بھارت نے کشمیری قوم کی خواہشات کے برعکس قبضہ کر رکھا ہے بھارت نے ریاست جموں و کشمیر پر قبضہ کے لئے عالمی انسانی و اخلاقی قوانین پامال کر رکھے ہیں پاکستانی قوم کشمیری حریت پسند قیادت اور مظلوم کشمیری مسلمانوں کے جذبہ حریت کو سلام پیش کرتی ہے ،کشمیریوں اور پاکستانیوں کے مابین دین کا رشتہ ہے ،جو کبھی بھی نہیں ٹوٹ سکتا، آزادی کشمیر سے کم پر ہم کوئی سمجھوتہ نہ کریں گے ،پاکستان میں سیاسی استحکام سے ہی بھارت اپنے ان مظالم عزائم سے گزیز کر سکتا ہے۔
تمام سیاسی پارٹیاں آپس میں لڑائی کرنے کی بجائے ایک ہو کر مسئلہ کشمیر کا مطالبہ اقوام متحدہ اور پوری دنیا کے سامنے رکھیں توکوئی بھی ان کے مطالبے کو رد نہیں کرسکتا۔یہاں پر بڑی غور طلب بات یہ ہے کہ خطے کے امن کو محفوظ تر بنانے کے لیے کشمیریوں کو حق خودارادیت دی جائے اورعالمی برادری سمیت مسلم دنیا بھی کشمیر میں بھارتی مظالم کی روک تھام کے لیے کردار ادا کریں پاکستانی قوم ان کے ساتھ ہے پاکستان کی عوام بھی ایک ساتھ بھارت کویہ پیغام دیتی ہیں کہ وہ کشمیری عوام کیساتھ ہیں اوراس تنازعے کاجلد حل ضروری ہے اہل پاکستان کشمیریوں کی پشت پر کھڑے ہیں تاکہ بھارت کو کوئی واضح اور ٹھوس پیغام جانا چاہئے کہ پاکستان کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑ سکتا پاکستان کی عوام اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں کیونکہ آزادی ان کا پیدائشی حق ہے اوربھارت آخر کب تک طاقت کے بل بوتے پرکشمیریوں کو ان کے اس بنیادی حق سے محروم رکھے گا پاکستانی قوم تحریک آزادی میں کشمیریوں کے ساتھ قدم سے قدم اور کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے بھارت نے کشمیری قوم کی خواہشات کے برعکس قبضہ کر رکھا ہے بھارت نے ریاست جموں و کشمیر پر قبضہ کے لئے عالمی انسانی و اخلاقی قوانین پامال کر رکھے۔ ہیں پاکستانی قوم کشمیری حریت پسند قیادت اور مظلوم کشمیری مسلمانوں کے جذبہ حریت کو سلام پیش کرتی ہے اورکشمیری مسلمانوں کی قربانیاں جلد ان شاء اللہ رنگ لانے والی ہیں اورکشمیری شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا ،اور ان شاء اللہ وہ وقت قریب ہے جب کشمیر میں آزادی کا سورج طلوع ہو گا۔