سری نگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ روز مساجد پر تالے اور نماز جمعہ کی ادائیگی روکے جانے کے بعد کشیدگی بڑھ گئی ، تازہ جھڑپوں میں بھارتی فورسز نے مزید 250 کشمیریوں کو زخمی کر دیا ۔ وادی میں آزادی کے متوالے حق خود ارادیت کے لیے آج ریفرنڈم مارچ کریں گے۔
مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے پاگل پن کی انتہا ہو گئی ۔ کشمیریوں سے مذہبی آزادی بھی چھینی جانے لگی ۔ گزشتہ روز نماز جمعہ کی ادائیگی روکنے کے لیے مساجد پر تالے لگا دیے گئے جس کے بعد کشمیری شہری سراپا احتجاج بن گئے۔
آج 36 ویں روز بھی وادی میں کرفیو نافذ ہے اور انٹرنیٹ موبائل سروس بند ہے۔ کرفیوکے باوجود کئی مقامات پر بھارتی حکومت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں ۔ بھارتی فوج کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج سے متعدد کشمیری زخمی ہو گئے۔
مقبوضہ کشمیر میں آزادی کے متوالے حق خود ارادیت کے لیے آج ریفرنڈم مارچ کر رہے ہیں ۔ حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے 13 اور 14 اگست کو ریفرنڈم مارچ کا اعلان کیا تھا۔
میر واعظ نے تمام کشمیریوں کو سری نگر کے لال چوک میں پہنچنے کی ہدایت کی ہے ۔ ادھر حریت رہنماؤں کی اپیل پر مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال 18 اگست تک بڑھا دی گئی ہے۔