تحریر : نعیم الاسلام چودھری بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انڈین فوج کے حالیہ مظالم اور کشمیریوں کی شہادت کی نازک صورتحال مسئلہ کشمیر پھر عالمی نوعیت اختیار کر گیا ہے تازہ ترین مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی اندھا دھند فائرنگ سے شہید ہونیوالے مظاہرین کی تعداد 30 ہو گئی ہے جبکہ 400 سے زائد افراد شدید زخمی ہیں۔موبائل اور انٹرنیٹ کی سروس معطل کر دی گئی ہے، بھارتی فوج کے مظالم سے 40 افراد کی بینائی چلی گئی ہے، نام نہاد جمہوری ملک بھارت کا اصلی چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گیا ہے حریت رہنما آسیہ اندرابی کے مطابق پیر کے روز پانچ کشمیری جوانوں کو شہید کر دیا گیا جبکہ بھارتی فوج نے ظلم و بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کپواڑہ میں ہسپتال کے اندر زخمی مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا مقبوضہ کشمیر میں مظاہرین نے کرفیو اور بھارتی تشدد کی پرواہ نہ کرتے ہوئے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا سری نگر سمیت متعدد علاقے میں بھارتی درندگی کے خلاف مظاہرے کئے گئے حریت رہنماشیبر شاہ اور میر واعظ فاروق اور آسیہ اندرابی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ہم اپنے حق خوارادیت کی جنگ لڑ رہے ہیں جس سے ہم دستبردار نہیں ہونگے کشمیر کی آزادی تک ہماری جدوجہد جار رہے گی۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر کی آواز عالمی سطح پر بلند کرے بھارت منہ کی کھائے گا جیت ہماری ہوگی انہوں نے ہسپتال میں مظاہرین پر بھارتی تشدد کی تصدیق بھی کی انہوں نے یہ بھی بتایا ۔انہوں نے کہا سری نگر میں کرفیو کا نفاذ ہے جبکہ یاسین ملک کو جیل بھیج دیا گیا۔حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے 1931 سے جاری ہونیوالی آزادی کی تحریک آج بھی اسی جذبے سے جاری ہے بھارت نے کشمیر میں فوج کو کھلے عام قتل و غارت کی اجازت دے رکھی ہے۔ کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبایا نہیں جا سکتابھارت کا کشمیر میں غیر ریاستی افراد کو بسانے کا منصوبہ کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ میر واعظ عالمی برادری بھارت پر کشمیریوں پر ظلم و ستم روکنے کیلئے دباو ڈالے۔ بھارتی مظالم کے باوجود کشمیر کی آزادی تک ہماری جدو جہد جاری رہے گی۔
اس اثنا میں کشمیر ی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مذہبی ،سیاسی و کشمیری جماعتوںکے قائدین نے جماعة الدعوة کے زیر اہتمام بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے برہان مظفر وانی و دیگر شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ سے قبل خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک آزادی کے منظقی انجام تک پہنچنے میں سب سے بڑی رکاوٹ حکمرانوں کی غیر ذمہ دارانہ پالیسیاں ہیں۔ حکمران انڈیا کا اعتماد حاصل کرنے کی بجائے کشمیریوں کااعتماد بحال کریں۔کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے جمعہ کو ملک گیر سطح پراحتجاج کیاجائے گا اور کشمیری شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔ چاروں صوبوں و آزاد کشمیر میں ہونیو الے پروگراموں میں ملک بھر کی سیاسی،مذہبی و کشمیری قیادت کو شریک کیا جائے گا۔ تحریک آزادی کا جو ماحول کشمیر میں ہے وہی پاکستان میں بھی بنائیں گے۔ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی زبردست عوامی رخ اختیار کر چکی۔کشمیریوں کے ساتھ کلمہ طیبہ کا رشتہ ہے جہاں ان کا پسینہ گرے گا وہاں پاکستانیوں کا خون گرے گا۔
مسجد شہداء مال روڈ میں غائبانہ نماز جنازہ کے موقع پر امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید، پیر سید ہارون علی گیلانی، پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی،صاحبزادہ سلطان احمد علی،مولانا فضل الرحمن خلیل،مولانا امیر حمزہ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، سید ضیاء اللہ شاہ بخاری،قاری یعقوب شیخ،ڈاکٹر عبدالغفورراشد،جمیل احمد فیضی ایڈووکیٹ،مولانا سیف اللہ خالد،حافظ طلحہ سعید، ابوالہاشم ربانی،مولانا ادریس فاروقی ودیگر نے خطاب کیا۔غائبانہ نماز جنازہ کی امامت حافظ محمد سعید نے کروائی۔ اس موقع پر مذہبی و سیاسی قائدین سمیت مختلف مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے ہزاروں افراد موجود تھے۔ قائدین کے خطابات کے دوران بھارتی مظالم کے تذکرہ پرزبردست جذباتی ماحول دیکھنے میں آیا۔شرکاء کی جانب سے کشمیریوں سے رشتہ کیا’ لاالہ الااللہ،سید علی گیلانی، حافظ محمد سعید قدم بڑھائوہم تمہارے ساتھ ہیں اور کشمیر کی آزادی تک جنگ رہے گی، جنگ رہے گی کے زوردار نعرے لگائے جاتے رہے۔
Hafiz Muhammad Saeed
جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ کرے جو دل انڈیا کے ساتھ دھڑکتا تھا وزیر اعظم نواز شریف وہ لند ن چھوڑ آئے ہوں۔ وزیر اعظم کشمیریوں کے ساتھ دھڑکنے والا دل لیکر آئیںکشمیر کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ جمعہ کوملک گیر سطح پر احتجاج کیا جائے گا اور شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔ آج جو کیفیت کشمیر میں ہے وہی پاکستان میں قائم کر کے کشمیریوں کو اعتماد دینا چاہتے ہیں۔ حکمرانوںنے بہت کوششیں کیں انڈیا کا اعتماد حاصل نہیں کر سکے۔ ہم کہتے ہیں کہ کشمیریوں کے پسینہ کے ساتھ پسینہ گرے گا اور خون کے ساتھ خون گرے گا۔ ہم ایک ہیں۔ کشمیر کے الحاق کا اعلان انیس جولائی کو ہوا تھااس دن کو بھی بھرپور انداز میں منائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیری تحریک آزادی کا حق ادا کر رہے ہیں۔ برہان وانی کی شہادت کے بعد پوری کشمیری قوم سڑکوں پر ہے۔ تحر یک عوامی رخ اختیار کر چکی ہے۔ حریت قائدین متحد ہیں۔ یہ شہداء کے خون کی برکت ہے۔ ہمیں اس تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔ اس وقت رکاوٹ پاکستانی حکمران اور ان کی غیر ذمہ دارانہ پالیسیاں ہیں۔ حکمرانوں کو بے حسی اختیار نہیں کرنی چاہیے۔ ہم اس تحریک کو اس سطح پر کھڑا کریں گے جس طرح کشمیر میں یہ تحریک ہے۔
دیگر جماعتوں کے قائدین نے بھارتی بربریت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی آزادی کے لئے پارلیمنٹ متفقہ قرارداد پاس کرے۔کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے لئے حکومت تمام پارلیمانی و غیر پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس بلا کر کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کرے۔وزارت خارجہ سلامتی کونسل کا اجلاس بلوائے اور اس میں قرارداد لائی جائے کہ کشمیر میں کالا قانون ختم کیا جائے۔ کشمیری مسلمان اپنی جان و مال کے نذرانے پیش کر رہے ہیں۔اگر کفار مسلمانوں کا قتل کریں، انکی آزادی سلب کریں اور ان کی عزتوں پر حملے کریں تو ان کیخلاف لڑائی کرنا فرض ہے۔ حکمرانوں کو بھارت سے مذاکرات اور یکطرفہ دوستی کی باتیں چھوڑ کرکشمیریوں کا اعتماد بحال کرنا چاہیے۔ تحریک آزادی کشمیر اس وقت عروج پر ہے اور منطقی انجام کی طرف بڑھ رہی ہے۔
Indian Forces Brutally Beating The Kashmiris
حکمرانوں کو کسی کمزوری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔ ماضی میں جب کبھی تحریک آزادی منزل کی جانب بڑھی اسلام آباد نے کمزور پالیسیاں اختیارکیں جس سے بہت زیادہ نقصانات ہوئے کشمیری جرات و طاقت کے ساتھ بھارت کے سامنے کھڑے ہیں۔انکے جذبہ آزادی و حریت اور یکجہتی کے لئے پاکستانی قوم انکے ساتھ کھڑی ہے اور یہ پیغام دے رہی ہے کہ حکمرانوں کا جو بھی رویہ ہو لیکن پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے۔کشمیری مائوں ،بہنوں،بیٹیوں کی عصمت کے محافظ ہیں مودی کی پالیسیوں سے بھارت تقسیم ہو کر رہے گا یہ قوم جذبہ حریت اور جذبہ آزادی سے لبریز ہے مودی انڈیا کے لئے گوربا چوف ثابت ہو گا ۔اس کی پالیسیوں کی وجہ سے انڈیا کے ٹکڑے ہوں گے پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔کشمیر جنت نظیر ہے اور جنت کسی کافر کو نہیں مل سکتی ۔کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور رہے گا۔اسی سے تکمیل پاکستان ہو گی۔ وزیر اعظم نواز شریف کو کشمیریوں کی عزتوں و حقوق کے تحفظ کیلئے جرأتمندانہ کردار ادا کرنا چاہیے۔
سیاسی و مذہبی جماعتوں کو مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے مضبوط آواز بلند کرنی چاہیے۔ شمیری اپنی آزادی کے لئے سب کچھ قربان کر رہے ہیں۔گولیاں کھا کر بھی پاکستان کا جھنڈا لہراتے ہیں۔برہان وانی کی شہادت پہلی یا آخری شہادت نہیں۔پانچویں نسل قربانیاں دے رہی ہے اب پاکستانی حکمران فیصلہ کریں کہ وہ بھارت کے ساتھ آلو پیاز کی تجارت کریں گے یا کشمیریوں کا ساتھ دیں گے پاکستان کے عوام کے کشمیر ی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی نے ثابت کر دیا ہے کہ پاکستانی قوم کشمیریوں کی تحریک آزادی میں شانہ بشانہ رہے گی۔