برنلے (نمائندہ خصوصی) جموں کشمیر کا مسئلہ ریاست کے عوام کے حق خودارادیت کا مسئلہ ہے جسے پاکستان کے حکمرانوں کی غلطیوں نے ایک سرحدی تنازعہ میں تبدیل کر دیا ہے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جنگ خطہ کے عوام کے مفاد میں نہیں۔
آبی جارحیت ایک بڑی اور خون ریز جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے لبریشن لیگ کا پروگرام آج بھی مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کا راحد راستہ ہے تقسیم کشمیر کی ہر سطح پر بھرپور مزاحمت کریں گے لبریشن لیگ طربانیہ کے صدر ڈاکٹر مسفر حسن کا جماعت کی 54 ویں یوم تاسیس پر پیغام۔
جموں کشمیر لبریشن لیگ برطانیہ کے صدر ڈاکٹر مسفر حسن نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ریاست جموں کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کا مسئلہ ہے جس کو پاکستان کے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں اور محض جذباتی نعروں نے ایک سرحدی تنازعہ میں تبدیل کرکے رکھ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنگ نہ تو کسی مسئلے کا حل ہے اور نہ ہی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ خطہ کے عوام کے مفاد میں ہے انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں آٹھ لاکھ لوگ گذشتہ 78 دنوں سے اپنے گھروں میں مقید ہیں اور اب پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کی باتوں نے ساری توجہ اصل مسئلہ سے ہٹا دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنوں ملکوں کے ذمہ داروں کو مل جل کر امن کے راستے تلاش کرنے کی کوشش کرنی چاہیے کہ جنگ سے دونوں ملکوں اور بلخصوص کشمیر کے مصیبت زدہ عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگا
۔ انہوں نے کہا کہ کشیدگی کے اس ماحول میں سندھ طاس معاہدے اور آبی جارحیت کی باتیں خطہ میں خون ریز جنگ کا پیش خیمہ ہو سکتی ہیں جو دونوں ملکوں کے مفاد میں نہیں انہوں نے کہا کہ مسلئہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کیلئے لبریشن لیگ کے بانی قائد جناب کے ایچ خورشید کا پیش کردہ پروگرام آج بھی ایک روشن راہ دکھاتا ہے جس پر عمل کر کے مسلئے کا سیاسی حل ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ لبریشن لیگ ریاست جموں کشمیر کی تقسیم کو کسی بھی صورت قبول نہیں کرے گی اور اگر ایسی کوئی بھی کوشش کی گئی تو ایسے اقدام کے خلاف دنیا بھر میں بھرپور پرامن سیاسی اور سفارتی جدوجہد کی جائے گی۔