کوٹلی (نامہ نگار) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ شعبہ خواتین کے تحت سپریم ہیڈامان اللہ خان مرحوم کی یاد میں دعائیہ تقریب کا انعقاد۔ختم شریف، محفلِ نعت ،نیاز کی تقسیم اورقائدِ تحریک کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں۔ امان اللہ خان آزادی کی جدوجہد کا استعارہ ہیں۔ قوم کی بیٹیاں عظیم سپوت کو خراجِ عقیدت پیش کرتی ہیں۔ قائد کے مشن کو ہر حال میں جاری رکھیں گے۔ شعبہ خواتین کی سربراہ طاہرہ توقیر کا تقریب سے خطاب۔
تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ شعبہ خواتین کی طرف سے لبریشن فرنٹ کے سپریم ہیڈ اور ریاست جموں کشمیر کے عظیم فرزند امان اللہ خان مرحوم کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے ایک پروقار دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں خواتین اور بچیوں نے قائد کے ایصالِ ثواب کیلئے فاتحہ خوانی اور ختم شریف پڑھا جسکے بعد محفلِ نعت منعقد کی گئی اور نیاز بھی تقسیم کی گئی۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ شعبہ خواتین کی سربراہ طاہرہ توقیرنے کہا کہ قائدِ تحریک امان اللہ خان منقسم مادرِ وطن کی وحدت کی علامت اور جدوجہد آزادی کے قافلہ سالار تھے جن کی موت نے پوری قوم کو سوگوار کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائدِ تحریک کی وفات سے پیدا ہونے والے خلا کو پر کرنا ناممکن ہے لیکن قائد کے مشن کو جاری رکھتے ہوئے جدوجہد کو ہر حال میں کامیابی کی منزل کی طرف لیجانا لبریشن فرنٹ کے ہر کارکن اور اس ریاست کے ہر باغیرت مرد و زن پرفرض ہے۔
انہوں نے کہا کہ سات دہائیوں تک اس قوم کی آزادی کی جدوجہد کرنے والے عظیم ہیرو کے بچھڑنے کا صدمہ بہت بڑا ہے جس سے نکلنے میں قائدِ تحریک کے چاہنے والوں کو وقت لگے گا لیکن ہم اپنے دشمنوں پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ریاست جموں کشمیر کی مکمل آزادی اور ایک خودمختار و خوشحال جموں کشمیر کے قیام کا مشن پہلے سے زیادہ تیزی سے آگے بڑھے گا اور لبریشن فرنٹ کا ہر کارکن امان اللہ خان بن کر اپنے مادرِ وطن کیلئے قربانیوں کی داستانیں رقم کریگا۔
محترمہ طاہرہ توقیر نے کہا کہ امان اللہ خان جیسے سپوت کسی بھی قوم میں پزاروں سالوں بعد پیدا ہوتے ہیں جو اپنی ساری زندگی حتیٰ کہ اپنی موت بھی اپنی قوم کے نام کر جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قائدِ تحریک کو شعبہ خواتین کے کام سے بہت لگائو تھا اور وطن کی بیٹیاں قائدِ تحریک کے مان پر پورا اترتے ہوئے اپنے بھائیوں کے شانہ بشانہ قائدِ تحریک کے مشن کی تکمیل کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گی۔تقریب کے اختتام پر قائد کی یاد میں شمعیں بھی روشن کی گئیں۔