جام پور (کامران لاکھا سے) ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ کے پروگرام آرفن سپورٹ پروگرام کے تحت گزشتہ روز 250 تییم بچوں میں 7500 روپے فی کس کے حساب منی آرڈر تقسیم کیے گئے۔تفصیل کے مطابق گزشتہ روز ہیلپنگ ہینڈ کے فیلڈآفس جام پور میں آرفن سپورٹ پروگرام کے تحت منی آرڈر تقسیم کیے گئے ۔ جس کے مہمان خصوصی ریٹائرڈ پروفیسر خواجہ اکبر،ملک آصف حبیب جکھڑ تھے، انھوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہیلپنگ ہینڈ کی یتیم بچوں کے لیے تعلیمی میدان میں معاونت ایک قابل تحسین عمل ہے۔ انھوں نے کہا کہ بستی رندان کے مختلف سکولوں میں زیر تعلیم یتیم بچوں کی معاونت کرکے ان کو تعلیی میدان میں کافی حدتک سہارا دے رہی ہے۔تا کہ یہ معمار مسستقبل کے درخشندہ ستارے بن کر ابھریں اور یہی بچے ملک کی باگ ڈور سنبھالیں، انھوں نے کہا کہ ہیلپنگ ہینڈ نے ان یتیم بے سہارا بچوں کے سر پر سایہ کا کردار اداکرکے اہم کردار ادا کیا جس پر ادارہ خراج تحسین کا مستحق ہے۔ اس موقع پر ہیلپنگ ہینڈ کے پروگرام OSP کے سوشل آرگنائزر طارق حسین شاہد نے کہا کہ ہیپنگ ہینڈ نے جام پور میں 2010کے تباہی پھیلانے والے سیلاب کے بعد باقاعد ہ آغاز کیا تھا۔ اب تک جام پور میں ہیلپنگ ہینڈ نے 250 بچوں کی کفالت کا فریضہ سر انجام دے رہی ہے اور ان کی کردار سازی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے جس کے لئے وہ درس قرآن اور مختلف سرگرمیوں کے ذریعے ان کی charactor building کر رہی ہے اور دوسرا پروگرام ایثار مائیکرو فنانس ہے جس کے ذریعے یہ کم آمدنی والے لوگوں کو بیع مرابحہ کے تحت ان کو کاروبار کے لیے معاونت فراہم کرتی ہے اور HHRD کا جام پور میں ایک فلاحی ہسپتال بھی ہے جس میں مستحق لوگوں کا مفت علا ج معالجہ کیا جاتا ہے ۔ ہیلپنگ ہینڈ نے جام پور میں 250 یتیم بچوں اور ان کی مائوں کی ہیلتھ انشورنس بھی کی ہوئی ہے جس میں سال میں 60,000 روپے فی کس کے حساب سے علاج معالجہ کی صورت میں علاج کیا جاتا ہے۔اس موقع پر ہیلپنگ ہینڈ کے ایثار مائیکرو فنانس کے آفیسر فخراللہ دانش اور اسسٹنٹ سیف اللہ اور آرفن سپورٹ پروگرام کے فیلڈ اسسٹنٹ نازک حسین نے بھی ہیلپنگ ہینڈ کا تفصیلی تعارف پیش کیا۔ تقریب میں ملک آصف حبیب جکھڑ ، خواجہ اکبر ،مس شاہانہ عطاء ، مس عطیہ مجید نے یتیم بچوں میں منی آرڈرز تقسیم کیے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جام پور (کامران لاکھا سے) ایم ایس تحصیل ہیڈکوارٹرہسپتال جام پور ڈاکٹر صابر خان رندنے کہا ہے کہ انسانیت کی خدمت سے بڑھ کر کوئی نیکی ہے اللہ تعالیٰ بندہ پر اپنے حقوق معاف کر سکتے ہیں لیکن انسان پر انسانوں کے حقوق معاف نہیں کریں گئے انہوں نے ان خیالات کا اظہار پر ایسوسی ایشن کے نو منتخب عہدیداروں کی تقریب حلف برداری کے موقع پر اپنے صدارتی خطاب میں کہا انہوں نے کہا ان کی تمام ہمدردیاں پیراایسوسی ایشن کے نو منتخب عہدیداروں کے ساتھ رہیں گئی لیکن عہدیداروں پر بھی اب پہلے سے زیادہ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں جنہیں نبھانے کیلئے عہدیداروں کو جانفشانی سے کام کرنا ہوگا اس موقع پر انہوں نے ذکاء اللہ صرارن صدر ،میاں آفتاب احمدسینئر نائب صدر ،اسماء پروین نائب صدراوں ،محمد بخش نائب صدر ، کامران احمد خان جنرل سیکرٹری ،ریاض احمد جوائنٹ سیکرٹری،میاں عقیل احمد پریس سیکرٹری ، ملک اعجاز احمد ڈھول سیکرٹری اطلاعات،ارشد فرید احمدانی ،سیف اللہ ترین فنانس سیکرٹری سے ان کے عہدوں کا حلف لیا تقریب میں سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر فیاض احمد ،ڈاکٹر فیض اللہ خان لنڈ ،ڈاکٹر نجیب الرحمن تھیہیم ،جاوید گڈن ،عبدالرؤف ، ملک امیر بخش ترگڑ، ڈاکٹر دلاور ڈاکٹراحمد ندیم احمدانی ،ڈاکٹر آفتاب احمد ، ڈسٹرکٹ پیرا ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری عبدالمجید ، محمد نواز کھوکھر اور ڈاکٹر محمد یا مین قریشی سمیت سول سوسائٹی کے اراکین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جام پور (کامران لاکھا سے ) چمڑے کے کارخانے کے باعث اہلیان علاقہ کا جینا حرام ، باؤلے کتوں کی تعداد میں اضافہ ، تعضن اور بدبو سے سانس لینا تک نا ممکن ، زیرزمین پانی تک مضر صحت ہوگیا ۔ اہلیان علاقہ نے کا رخانہ مالکان کے خلاف کاروائی کیلئے اسسٹنٹ کمشنر کو تحریری درخواست دے دی تفصیلات کے مطابق نوامی قصبہ طلائی والا کے رہایشوں ریاض ولد گدا حسین ، غلام یسین ، غلام محی الدین ، نذر حسین ، غلام حیدر ، غلام فرید ، محمد ایاز ، گداحسین ، حاجی فضل حسین، غلام شبیر ، کریم بخش ، عبدالحمید ، زاہد حسین ، ارشاد احمد ، چاندن ، وزیر احمد اور اللہ بچایا نے اسسٹنٹ کمشنر جام پور کے نا م دی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ خادم حسین ، منیر احمد ، مرید حسین ، نذیر احمد پسران بخشندہ اقوام کھوکھر سکنہ طلائی والا نے چمڑے کا کارخانہ لگایا ہواہے جس سے پورے علاقہ میں آلودگی پھیل گئی ہے زیر زمین پانی بدبو دار ہو چکا ہے جبکہ علاقہ میں باؤلے کتوں کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے اہلیان علاقہ کا جینا دو بھر ہو چکا ہے انہوں نے الزام عائد کیا کہ ملزمان بالا شر پسند لوگ ہیں احتجاج پر اہلیان علاقہ سے لڑنے مرنے پر تیار ہو جاتے ہیں انہوں نے ملزمان کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لا کر علاقہ کے مرکز میں قائم کارخانہ بند کرانے کا پرزور مطالبہ کیا ہےْ۔