اسلام آباد(جیوڈیسک)سپریم کورٹ نے ایل پی جی کوٹہ کیس میں جامشورو جوائنٹ وینچر لمیٹڈ کو آج سے اپنی فروخت کا 75 فیصد حصہ قومی خزانے میں جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے ایل پی جی کوٹہ کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت درخواست گزار نواز لیگ کے رہنما خواجہ آصف نے عدالت سے کہا کہ سوئی سدرن نے2001 میں ایل این جی کوٹے کی بولی کرائی تھی اورفروری 2011 میں معاہدہ ختم ہوگیا تھا۔ لیکن ابھی تک پرانی شرائط پراسی معاہدے کو چلایا جا رہا ہے۔ کوٹے کے لئے دوبارہ بولی کروائی جائے۔ جو کمپنی کسی سیاسی جماعت کی الیکشن مہم پر 50 کروڑ روپے خرچ کر سکتی ہے۔
اس کے منافع کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ جیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے جامشورو جوائنٹ وینچر لمیٹڈ کے وکیل سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ 2011 میں معاہدہ ختم ہونے کے بعد دوبارہ کیسے چل رہا ہے۔ کیا آپ کو ساری عمر کے لیے ٹھیکہ مل گیا۔
عدالت نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ جامشورو جوائنٹ وینچر آج سے اپنی فروخت کا 75 فیصد حصہ قومی خزانے میں جمع کرائے اور جمع کرائی گئی رقم کا آڈٹ کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔ کیس کی سماعت دوہفتے کے لیے ملتوی کردی گئی۔