ٹوکیو (جیوڈیسک) جاپان نے ٹوکیو میں دنیا کی بلند ترین عمارت بنانے کا فیصلہ کیا ہے، اس کا نام ”سکائی مائیل ٹاور رکھا گیا ہے جو کہ دنیا کی موجودہ بلند ترین عمارت برج الخلیفہ سے دوگنا یعنی 5 ہزار 577 فٹ بلند ہو گی جبکہ دبئی کے برج الخلیفہ کی بلندی 2 ہزار 717 فٹ ہے۔
جاپانی ڈویلپرز کا کہنا ہے کہ ”دنیا کو موسمیاتی تبدیلی کے خطرے کا سامنا ہے، یہ عمارت اسی خطرے سے نمٹنے کے پیش نظر بنائی جا رہی ہے۔“ سکائی مائیل ٹاور میں کئی شاپنگ سنٹرز، ریسٹورنٹس، ہوٹلز، جم، ہیلتھ کلینک و دیگر سہولیات میسر ہوں گی جن سے بیک وقت 55 ہزار لوگ استفادہ کر سکیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سکائی مائیل ٹاور میں جدید برقی سیڑھیاں نصب کی جائیں گی جو نہ صرف شہریوں کو عموداً ایک منزل سے دوسری منزل تک لیجانے کا کام کریں گی بلکہ یہ افقی طور پر بھی سفر کریں گی اور لوگوں کو ان کے اپارٹمنٹس کے دروازے تک چھوڑ کے آئیں گی۔
سکائی مائیل ٹاور 2045ء میں مکمل ہو گی اور اس میں 5 لاکھ لوگوں کو رہائش کی سہولت میسر آئے گی۔ جاپانی ڈویلپرز کے مطابق یہ عمارت ان لوگوں کے لیے بنائی جا رہی ہے جو ساحل سمندر پر رہتے ہیں اس بلند و بالا عمارت میں انہیں رہائش فراہم کی جائے گی۔