جاپان (اصل میڈیا ڈیسک) جاپان اور چین کے وزرائے دفاع کے درمیان، دونوں ملکوں کے دفاعی حکام کے مابین فوری رابطہ لائن کے قیام کا، سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔
جاپان کے وزیر دفاع کیشی نوبو نے چین کے وزیر دفاع وے فنگی کے ساتھ آن لائن ملاقات کی۔
دو طرفہ اور علاقائی معاملات پر بات چیت پر مبنی مذاکرات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیر دفاع کیشی نے کہا ہے کہ آبنائے تائیوان کا امن و استحکام جاپان کے لئے حیاتی اہمیت کا حامل ہے۔
چین کے ساتھ باہمی تعلقات میں جاری مسائل کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت ہمیں ایک ایسا رابطہ قائم کرنے اسے برقرار رکھنے کی ضرورت ہے کہ جو صداقت پر مبنی ہو۔ اس طرح ہم دو طرفہ افہام و تفہیم اور اعتماد کی فضاء کو فروغ دے سکتے ہیں۔
کیشی نے کہا ہے کہ جاپان اور چین کے دفاعی حکام کے درمیان جلد از جلد فوری رابطہ لائن کے قیام کی اہمیت پر وزیر دفاع وے کے ساتھ اتفاقِ رائے طے پا گیا ہے۔
مشرقی بحیرہ چین میں چینی کوسٹل سکیورٹی بحری جہازوں کی آمد روفت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ مذاکرات میں چین کو ان جہازوں کے جاپان کی بحری حدود کی خلاف ورزیاں کرنے سے متعلق جاپان کے اندیشوں سے بھی آگاہ کیا گیا ہے۔ ہم نے چین میں، 2021 کو نافذالعمل ہونے والے، نئے کوسٹل سکیورٹی قانون کے مندرجات کے بارے میں بھی بیجنگ انتظامیہ سے وضاحت طلب کی ہے۔
چین کے وزیر دفاع وے فنگی نے بھی، جاپان میں سینکاکو اور چین میں دیایو کے نام سے پہچانے جانے والے، جزائر کے اطراف میں غیر ملکی فورسز کی قبضہ پس منظر کی حامل فوجی مشقوں پر چین کی بے اطمینانی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بیجنگ، علاقے میں اپنی خودمختاری اور بحری حقوق کے تحفظ کے معاملے میں، پُر عزم ہے۔
وے نے کہا ہے کہ چین اور جاپان کے باہمی تعلقات میں ہم آہنگی اور مشرقی بحیرہ چین میں پائیدار استحکام کے لئے کمبائن رِسک منیجمنٹ اور کنٹرول میکانزم کو پختہ معمول بنانا ضروری ہے۔