ملتان (جیوڈیسک) وفاقی وزیرتجارت خرم دستگیرخان نے کہاکہ نئی 3 سالہ ٹریڈ پالیسی کا آئندہ 15 روز میں اعلان کر دیا جائے گا۔
ایوان تجارت وصنعت ملتان میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ٹریڈ پالیسی میں صنعتی وتجارتی سیکٹر کی تجاویزکو مدنظر رکھا گیا ہے، ایکسپورٹ کو زیروریٹڈ کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے تاکہ ریفنڈ کا معاملہ ختم ہو، یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ ریفنڈزکے تمام کیسز میں فوری ادائیگی کردی جائے تاکہ ایکسپورٹرز کا سرمایہ مارکیٹ میں آئے۔
انہوں نے کہاکہ چین کے ساتھ فری ٹریڈ معاہدہ ہمارے حق میں نہیں تھا، ہم نے چین کو بھی یہ بتا دیا ہے، آئندہ جلد ہی نیا معاہدہ ہو گا جو متوازن ہو گا اور سرامک ٹائلز اس میں شامل نہیں ہوں گے۔ انہوںنے کہاکہ گیس پائپ لائن اور تجارتی روابط کو بڑھانے پر ایرانی حکومت سے بات چیت ہوئی ہے تاہم عالمی پابندیوں کی وجہ سے ابھی کچھ رکاوٹیں حائل ہیں، پابندیاں ختم ہوتے ہی ان معاملات پرکام کی رفتار تیز ہو جائے گی، پاک چین اقتصادی راہداری کو بعدازاں ایران سے بھی منسلک کر دیا جائے گا، گوادر سے نواب شاہ تک گیس پائپ لائن کی تعمیر پاک چین اقتصادی راہداری کاحصہ ہے تاہم گوادرتاایران پائپ لائن ہم خود تعمیر کرینگے۔
امیدہے کہ 2018 میں اس پائپ لائن سے گیس ملنا شروع ہو جائیگی، اسی طرح پاکستان افغانستان ترکمانستان گیس پائپ لائن بھی 2، 3 سال میں تعمیر ہوجائیگی۔ انہوںنے کہا کہ تھائی لینڈ سے فری ٹریڈ معاہدے پربات چیت ہورہی ہے، ترکی سے اس ماہ کے آخراورکوریا کے ساتھ 2016 میںبات شروع ہوگی۔
جاپان کے ساتھ فری ٹریڈ معاہدہ کرنے کی کوشش ہے۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ کویت اورقطر میں افرادی قوت بھیجنے کے معاملے کو بغور دیکھ رہے ہیں۔ ودہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے کے سوال پر انہوں نے کہاکہ میں آپ کا یہ مطالبہ اپنی سفارش کے ساتھ وفاقی وزیر خزانہ کے سامنے رکھوں گا۔