جاپان میں عمر رسیدہ افراد چوریاں کرنے لگے

Japan

Japan

ٹوکیو (جیوڈیسک) ٹوکیو جاپان میں چوری کے الزام میں پکڑے جانے والے افراد کی اکثریت ”عمر رسیدہ” افراد پر مشتمل ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جاپانی دارالحکومت ٹوکیو میں چوری کے الزام میں پکڑے جانے والے افراد میں اکثریت کم عمر نوجوانوں کی نہیں بلکہ ”عمر رسیدہ” افراد کی ہے۔

اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ چوری چکاری یا ایسی دیگر مجرمانہ کارروائیوں میں کم عمر نوجوان ہی ملوث پائے جاتے ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ جاپانی دارالحکومت ٹوکیو کے عمر رسیدہ افراد نے ایسی روایتوں کو تبدیل کرنے کی ٹھان لی ہے۔ ٹوکیو میٹروپولیٹن پولیس کے ترجمان کے مطابق اگرچہ چوری کی وارداتوں میں کمی واقع ہوئی ہے تاہم ایسی وارداتوں میں شہر کے عمر رسیدہ افراد کے ملوث ہونے کی شرح بڑھ رہی ہے۔ حکومتی اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ سال چوری کے شبے میں حراست میں لئے جانے والے افراد کی کل تعداد کا ایک چوتھائی حصہ 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد پر مشتمل تھی۔

چوری کے سلسلے میں 65 برس یا اس سے زیادہ عمر کے مجموعی طور پر 3321 افراد کو زیر حراست لیا گیا۔ اس تعداد کے حساب سے چوری کی مجموعی وارداتوں میں عمر رسیدہ افراد کا تناسب 24.5 فیصد ہے۔ اسی دوران 19 سال یا اس سے کم عمر کے 3195 مشتبہ چور پکڑے گئے جو مجموعی وارداتوں کے 23.6 فیصد کے برابر ہیں۔ ٹوکیو میٹروپولیٹن پولیس کے ترجمان نے بوڑھے لوگوں کی جانب سے ایسی وارداتوں کی وجہ اکیلا پن بتائی ہے۔ واضع رہے کہ جاپان کی مجموعی 128 ملین کی آبادی کا قریب ایک چوتھائی حصہ ایسے افراد پر مشتمل ہے جن کی عمریں 65 برس یا اس سے زیادہ ہیں۔ گزشتہ ہفتے جاری کئے جانے والے ایک سرکاری سروے کے مطابق ملک بھر میں قریب 3.5 ملین عمر رسیدہ عورتیں اور 1.4 ملین عمر رسیدہ مرد اکیلے زندگی گزار رہے ہیں۔