جاپان (اصل میڈیا ڈیسک) جاپانی وزیر اعظم کشیدا فومیو نے روسی صدر ولادیمیر پوتین سے مطالبہ کیا کہ وہ سفارتی مذاکرات کے ذریعے روس-یوکرین کشیدگی کا “قابل قبول” حل تلاش کریں۔
روسی صدر پوتین کے ساتھ 25 منٹ کی ٹیلی کانفرنس میٹنگ میں، کشیدانے روس-یوکرین کے بحران پر اپنے ملک کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔
ویڈیو کانفرنس کے بعد منعقدہ پریس کانفرنس میں، کشیدا نے کہا کہ ان کے ملک نے اس بات پر زور دیا کہ وہ روس-یوکرین کے بحران میں طاقت کے ذریعے حل کرنے کے خلاف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے صدر پوتین کو مطلع کیا کہ ہم یوکرین کی صورتحال کو گہری تشویش کے ساتھ دیکھ رہے ہیں۔ میں نے ان پر زور دیا کہ وہ سفارتی مذاکرات کے ذریعے متعلقہ ممالک کے لیے قابل قبول حل تلاش کریں۔
وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق، رہنماؤں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ جاپان اور روس کے تعلقات میں دو طرفہ امن معاہدہ سمیت بات چیت کو برقرار رکھنے کے بارے میں یکساں نظریہ رکھتے ہیں۔
جاپان کی سرکاری نیوز ایجنسی کیوڈو کے مطابق پو تین نے جاپانی وزیر اعظم کو روس کے یوکرین پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہ ہونے سے آگاہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم فوجی طاقت کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرنے کی اجازت دیں گے تو یہ نہ صرف یورپ بلکہ ایشیا کو ایک غلط پیغام جائے گا۔
کشیدا، جنہوں نے ہفتے کے دوران یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کی، اعلان کیا کہ وہ یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کرتے ہیں اور اس کے سفارتی حل پر کے خواہاں ہیں۔