اسلام آباد (جیوڈیسک) جسٹس (ر) جاوید اقبال کو چیرمین نیب تعینات کر دیا گیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
گزشتہ روز حکومت اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان چیرمین نیب کے لیے جسٹس (ر) جاوید اقبال کے نام پر اتفاق کیا گیا تھا جس کا اعلان اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کیا۔
وزارت قانون نے جسٹس (ر) جاوید اقبال کی بطور چیرمین نیب تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کیا جس کےبعد اب وہ 10 اکتوبر کو قمر زمان چوہدری کی سبکدوشی کے بعد اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
جاوید اقبال اپنی تعیناتی کے روز سے آئندہ 4 سال تک چیرمین نیب کی ذمہ داریاں انجام دیں گے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے چیرمین نیب کے لیے جسٹس (ر) فقیر محمد کھوکھر، جسٹس (ر) جاوید اقبال اور سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان کے نام تجویز کیے گئے تھے جب کہ حکومت نے جسٹس (ر) رحمت جعفری، جسٹس (ر) چوہدری اعجاز اور ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان کا نام دیا گیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شعیب سڈل، جسٹس (ر) فلک شیر اور ارباب شہزاد کے نام دیئے گئے تھے۔
پاکستان تحریک انصاف نے جسٹس (ر) جاوید اقبال کی تعیناتی پر اہم اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں پارٹی کی جانب سے اس فیصلے پر رد عمل ظاہر کیا جائے گا۔
چیرمین نیب تعینات کیے جانے والے جسٹس (ر) جاوید اقبال 2000 میں سپریم کورٹ میں جسٹس مقرر ہوئے اور ایک سال بعد ریٹائر ہوگئے۔
جاوید اقبال ایبٹ آباد کمیشن کے سربراہ بھی رہے ہیں جس دوران انہوں نے امریکی فورسز کی ایبٹ آباد میں مبینہ آپریشن کی تحقیقات کیں جس میں اسامہ بن لادن کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔