نئی دہلی (جیوڈیسک) نئی دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں شہید کشمیری نوجوان محمد افضل گورو کی برسی کے حوالے سے پروگرام کے انعقاد کی پاداش میں طلبہ کو سزا دیے جانے کیخلاف متعدد طلبہ نے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے چند روز قبل ایک پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات پر کنہیا کمار، عمر خالد اور متعدد دیگر طلبہ کو مختلف سزائیں دیں جس کے خلاف طلبہ نے بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔ طلبہ نے بدھ کی درمیانی رات کو گنگا دھابا سے انتظامیہ بلاک تک مشعل بردار جلوس نکالا جس کے بعد بھوک ہڑتال شروع کی گئی۔
رپورٹس کے مطابق 9 فروری کو منعقد کی جانے والی اس تقریب میں بھارت مخالف نعرے لگائے گئے تھے جبکہ تقریب کے مقررین نے محمد افضل گورو کو نئی دلی کی تہاڑ جیل میں دی گئی پھانسی پر بھی سوالات اٹھائے تھے۔ بھارتی پولیس نے محمد افضل گورو کے حوالے سے پروگرام منعقد کرنے کی پاداش میں یونیورسٹی کی طلبہ یونین کے صدر کنہیا کمار متعدد کو گرفتار کر لیا تھا جنہیں بعد میں ضمانت پر رہا گیا گیا۔