یمن (اصل میڈیا ڈیسک) یمن کی آئینی حکومت کی رٹ بحالی میں مددگار عرب اتحاد نے سوموار کے روز جازان کے شاہ عبداللہ ہوائی اڈے کو ڈرون طیارے سے نشانہ بنانے کی کوشش ناکام بنا دی۔
بارود سے لدے ڈرون طیارے کو گرائے جانے کی کارروائی کے دوران جاسوسی طیارے کے کچھ ٹکڑے ہوائی اڈے کے اندرونی حصوں میں گرے جس کے نتیجے میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق ہوائی اڈے کی حدود میں ڈرون کے ٹکڑے لگنے سے چار نہتے شہری زخمی ہوئے۔
اس سے پہلے سوموار کے روز سعودی عرب کے علاقے جازان کے المعبوج قصبے میں بارود سے لدی بغیر پائیلٹ ڈرون طیارے کو مار گرانے کا دعویٰ بھی سامنے آیا تھا۔
عرب اتحاد کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’’ڈرون طیارہ یمن کے شہر صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے اڑان بھری اور اس کا ہدف سعودی عرب کے علاقے میں نہتے شہریوں اور تنصیبات کو نشانہ بنانا تھا۔‘‘
سعودی عرب کی قیادت میں سرگرم فوجی اتحاد نے بتایا کہ ’’ڈرون طیارے کو مار گرانے کی کارروائی ہم نے حوثیوں کی فوجی صلاحیت سے پیدا ہونے والے خطرات کو نیوٹرلائیز کرنے کی غرض سے انجام دی۔‘‘
اس کے بعد جاری کردہ عرب اتحاد کے ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران عرب اتحاد نے حوثیوں کے زیر استعمال 21 فوجی گاڑیاں تباہ کیں۔ نیز حوثی ملیشیا کے جنگجوؤں کو بھاری تعداد میں جانی نقصان بھی پہنچا ہے۔
گذشتہ جمعہ کو عرب اتحاد نے بتایا تھا کہ صنعاء کے مغربی علاقے میں ڈرون طیاروں کا ایک آپریشنل روم کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
بیان کے مطابق حوثی صنعاء میں وزارت مواصلات اور فنی نوعیت کی معلومات کو اپنے معاندانہ آپریشن کی تکمیل کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ مواصلاتی نیٹ ورک کو حوثی ڈرون طیاروں کو اگلے محاذ پر کنڑول کے لیے استعمال میں لاتے ہیں۔
یاد رہے کہ حوثی ملیشیا حالیہ کچھ عرصے سے ڈورن طیاروں کے ذریعے حملوں کے استمعمال میں تیزی لائے ہیں، ان ڈرون طیاروں کا ہدف یمن، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں شہری تنصیبات اور عام شہری بتائے جاتے ہیں۔