ضلع جہلم کے دوسرے بڑے شہر کھیوڑہ میں پینے کے پانی کا مسلہ کئی دہائیوں سے ہے

Pind Dadan Khan

Pind Dadan Khan

پنڈدادنخان (عدنان یونس سے) ضلع جہلم کے دوسرے بڑے شہر کھیوڑہ میں پینے کے پانی کا مسلہ کئی دہائیوں سے ہے ہمارے بزرگوں اور کھیوڑہ کے عوام نے اِس مسلہ کو حل کرنے کے لئے مثا لی تحریک چلائی تھی ہمارے منتخب نمائندوں کی کاوشوں سے میاں شہباز شریف نے 16 کروڑ 35 لاکھ کی گرانٹ میٹھا پتن واٹر سپلائی کے لئے دی ہے ہم کسی کو بھی اِس عوا می مفا د کے منصوبے میں رکا وٹ نہ بننے دیں گے ہمیں اپنے عوام کا حق لینا آتا ہے ۔دانیا ل خا ن رہنما ء مسلم لیگ ن تفصیلات کے مطا بق ضلع جہلم کے دوسرے بڑے شہر کھیو ڑہ میں کئی دہا ئیو ں سے پینے والے پا نی کی شدید قلت کا سا منا کر نا پڑتا ہے مسلم لیگ ن کی نو جوان قیا دت دا نیا ل خان اور اِن کی ٹیم نو جوان چیئر مین ملک فیصل عباس اور تمام کو نسلرز کی کا وشوںسے میاں شہباز شریف نے کھیو ڑہ کے قریب پا نی کے چشمہ میٹھا پتن واٹر سپلا ئی سکیم کے لئے 16کروڑ 35لاکھ کی بھا ری گرانٹ جا ری کی اور ٹینڈر کے بعد کا م جا ری تھا کہ سا لٹ ما ئن کی انتظا میہ نے اِس کا م میں رکا وٹ کھڑی کر دی جس کی وجہ سے پو رے شہر کے عوام اور حلقہ ایم پی اے چو ہدری نذر گو ندل ،مسلم لیگ ن کے ضلعی جنر ل سیکرٹری حا فظ اعجاز جنجو عہ سمیت عوا می مفا د کے منصوبہ میں رکاوٹ ڈالنے پر مقا می انتظا میہ سے اپنے اختیارات سے تجا ویز نہ کرنے کی تا کید کی مسلم لیگ ن کے رہنما ء دا نیا ل خان جو کہ چیئر مین گروپ کو لیڈ کر رہے ہیں انھو ں نے کہا ہے کہ ہم اپنے بنیا دی مسا ئل کو حل کروانے کے لئے کسی کو بھی رکا وٹ ڈالنے کی ہر گزاجا زت نہ دیں گے انشا اللہ میٹھا پتن واٹر سپلا ئی سکیم پرا جیکٹ کو ہر حا ل میں مکمل کیا جا ئے گا تا کہ ہما رے شہر کی عوام کا پینے والے پا نی کا اہم مسلہ حل ہو ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پنڈدادنخان(عدنان یو نس سے)گو رنمنٹ گرلز ہا ئی سکول لِلہ کی ہیڈ مسٹریس نے رٹیائر منٹ کے بعد بھی سکول کے عملے پر اپنے ذاتی کا موں کے لیے دباو ڈالنا نہ چھو ڑا سکول کے اند ر اپنے ذاتی سکول کا راستہ بند کر نے پر ہیڈ مسٹریس سے تالے کی چابیاں مانگنے کے علاوہ گو رنمنٹ سکول میں ذاتی سکول کی دو کلاسوںکی پرانی روایات برقرار رکھنے پر روز ،تفصیلات کے مطابق گو رنمنٹ گرلز ہائی سکول کی سابق ہیڈ مسٹریس نے سرکاری سکول اور اس کے عملے کو اپنی ذاتی اجارہ داری سمجھتے ہو ئے سرکاری سکول کے اندر سے اپنے ذاتی سکول میں جا نے کے لیے راستہ بنا رکھا تھا اور سرکاری سکول میں پرائیوٹ سکول کی دو کلاسوں کی بچیوں کو ایک مرد استاد اور ایک سر کاری سکول کی استانی چھٹی کے بعد پڑھاتی تھی جس کو نئی آنے والی ہیڈ مسٹریس نے بند کر دیا اور سکول کے اندر پرائیوٹ سکول کو جانے والے راستہ کو بھی بند کر دیا جس پر سابق ہیڈمسٹریس نے سکول انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ راستہ بھی بند نہ کریں اور سکول میں چلنے والی کلاسوں کو بھی بند نہ کیا جائے جبکہ کے سکول کے عملے کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ میرے ذاتی کا م بھی کریں ۔ عوامی سماجی حلقوں نے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام سے ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے

Cell No: 0345:5690640 : 0333:1533969
تا ر یخ: 06:04:17